Maktaba Wahhabi

431 - 532
6- رشتہ داروں‘ یتیموں‘ مسکینوں‘ مسافروں ‘ دست سوال دراز کرنے والوں اور غلاموں کی آزادی میں مال خرچ کرنا۔ 7- نماز قائم کرنا۔ 8- زکاہ دینا۔ 9- وعدہ پورا کرنا۔ 10- محتاجی وبیماری(کی حالت)میں اور دشمنوں سے جہاد کے وقت صبر کرنا۔ 11- اقوال و افعال اور حالات میں سچائی اپنانا۔ چنانچہ یہ لوگ جنھوں نے یہ اعمال انجام دیئے ہیں اپنے ایمان میں سچے لوگ ہیں‘ کیونکہ انھوں نے اپنے اعمال سے اپنے ایمان کی سچائی کا ثبوت دیا ہے اور یہی کامیاب لوگ ہیں،کیونکہ انہوں نے منع کردہ امور کا ترک اور حکم کردہ امور کی انجام دہی کی ہے۔اور اس لئے بھی کہ یہ امور لازمی اور ضمنی طور پر خیر و بھلائی کے تمام اوصاف پر مشتمل ہیں‘ کیونکہ وعدہ وفائی میں پورا دین اسلام داخل ہے‘ جس نے یہ اعمال انجام دیئے وہ ان کے علاوہ احکام کا بدرجۂ اتم بجا لانے والا ہوگا‘ چنانچہ یہی نیکوکار‘ سچے اور متقی لوگ ہیں[1]۔ سوم:اس چیز کے بیان کے بعد کہ شہوتیں(نفسانی خواہشات)لوگوں کے لئے مزین و آراستہ کردی گئی ہیں،اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿قُلْ أَؤُنَبِّئُكُم بِخَيْرٍ مِّن ذَٰلِكُمْ ۚ لِلَّذِينَ اتَّقَوْا عِندَ رَبِّهِمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَأَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللّٰهِ وَاللّٰهُ بَصِيرٌ بِالْعِبَادِ(١٥)الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا إِنَّنَا آمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ(١٦)الصَّابِرِينَ وَالصَّادِقِينَ وَالْقَانِتِينَ وَالْمُنفِقِينَ وَالْمُسْتَغْفِرِينَ بِالْأَسْحَارِ(١٧)﴾[2]۔ آپ کہہ دیجئے! کیا میں تمہیں اس سے بہت بہتر چیز بتاؤں؟ تقویٰ والوں کے لئے ان کے رب تعالیٰ کے پاس جنتیں ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے اور پاکیزہ بیویاں اور
Flag Counter