Maktaba Wahhabi

472 - 532
جب یہ دروازہ بند کردیاجائے گا تو اس سے دشمن کے داخل ہونے سے امن و سکون حاصل ہوجائے گا۔ دوسرا جانب:غفلت: کیونکہ بیدار مغز شخص یاد کے محفوظ قلعہ میں ہوتا ہے‘ جیسے ہی وہ غافل ہوتا ہے قلعہ کا دروازہ کھل جاتا ہے اور شیطان اس میں داخل ہوجاتا ہے اور پھر اس کا اس سے نکالنابڑا مشکل یا دشوار ہوتاہے۔ تیسرا جانب:کسی بھی قسم کی فضول چیز میں پڑنا[1]۔ ٭چہارم:وہ راستے جن کی بندے نے حفاظت کرلی تو ہلاکتوں سے نجات پالے گا‘ اسی لئے کہا گیا ہے کہ:جس نے ان چار چیزوں کی حفاظت کی اس نے اپنا دین بچا لیا: نگاہیں،دل کی دھڑکنیں‘گفتگو اور قدم[2]۔ عام طور پر بندہ انہی چار دروازوں سے گناہوں میں ملوث ہوتا ہے: (1)نگاہ:نگاہیں شہوت کی قائد اورپیغامبر ہیں ‘ ان کی حفاظت در اصل شرمگاہ کی حفاظت ہے ‘ اور جس نے اپنی نگاہ کو اللہ کی حرام کردہ چیزوں میں آزار چھوڈ دیا اس نے اپنے آپ کو ہلاکت و بربادی کے دہانہ پر ڈال دیا،اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿قُل لِّلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ وَيَحْفَظُوا فُرُوجَهُمْ ۚ ذَٰلِكَ أَزْكَىٰ لَهُمْ إِنَّ اللّٰهَ خَبِيرٌ بِمَا يَصْنَعُونَ(٣٠)وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ[3]۔ مسلمان مردوں سے کہو کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں‘ اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں‘ یہی ان کے لئے پاکیزگی ہے ‘بیشک اللہ تعالیٰ لوگوں کے اعمال کی خبر رکھنے والا ہے۔اور مسلمان عورتوں سے کہو کہ وہ بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔ اور اس میں کوئی شک نہیں کہ نگاہ ان تمام حوادث کی اصل اور بنیاد ہے جن سے انسان دوچار ہوتا ہے،
Flag Counter