Maktaba Wahhabi

136 - 532
اور وہ سفارش نہیں کر سکتے سوائے اس کے لئے جس سے اللہ راضی ہو جائے۔ نیز ارشاد ہے: ﴿یَوْمَئِذٍ لَّا تَنْفَعُ الشَّفَاعَۃُ إِلَّا مَنْ أَذِنَ لَہُ الرَّحْمٰنُ وَ رَضِيَ لَہُ قَوْلاً[1]۔ اس دن سفارش کچھ کام نہ آئے گی مگر جسے رحمن اجازت دیدے اور اس کی بات سے راضی ہوجائے۔ (ب)منفی شفاعت:منفی شفاعت وہ ہے جو غیر اللہ سے ایسی چیزوں میں طلب کی جاتی ہے جس کی قدرت صرف اللہ تعالیٰ ہی کو ہے،اور اللہ کی اجازت اوررضامندی کے بغیر شفاعت‘ نیز کافروں کے لئے شفاعت(بھی اسی منفی شفاعت میں شامل ہے)ارشاد ہے: ﴿فَمَا تَنْفَعُھُمْ شَفَاعَۃُ الشَّافِعَیْنَ﴾[2]۔ سفارشیوں کی سفارش انہیں کوئی فائدہ نہ پہنچائے گی۔ البتہ اس سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ سفارش مستثنیٰ ہے جو آپ ابوطالب کے عذاب میں تخفیف کے لئے فرمائیں گے[3]۔ 3- غیر اللہ سے شفاعت طلب کرنے والے کے خلاف نص اور اجماع سے دلیل قائم کرنا،چنانچہ نہ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اور نہ آپ سے پہلے کے انبیاء نے لوگوں کے لئے یہ مشروع کیا کہ وہ فرشتوں،یا انبیاء،یا صالحین کو پکاریں اور ان سے سفارش طلب کریں،اور نہ صحابۂ کرام اور ان کے سچے تابعین رضی اللہ عنہم میں سے کسی نے ایسا کیا،اور نہ مسلمانوں کے اماموں میں سے کسی نے اسے پسند کیا،نہ ائمۂ اربعہ نے،نہ ہی ان کے علاوہ کسی امام نے،نہ کسی ایسے مجتہد نے جس کے قول پر دین میں اعتماد کیا جاتا ہو،نہ کسی ایسے شخص نے
Flag Counter