Maktaba Wahhabi

180 - 532
توڑنے والی چیزوں)میں سے کسی چیز کا ارتکاب کرے،یہ قسم انس رضی اللہ عنہ وغیرہ سے منقول ہے[1]۔ لہٰذا مسلمان کو چاہئے کہ ان تمام چیزوں سے بچتا رہے جو اس کے عمل کو برباد کردینے والے اور اللہ کے غیظ و غضب کا سبب ہوں‘ نیز مسلمانوں کو ان تمام بری قسموں سے بھی بچنا چاہئے،ہم ان تمام چیزوں سے اللہ کی پناہ چاہتے ہیں۔ تیسرا مسلک:ریا کاری کی خطرناکی،اس کے اقسام اور اسباب: اولاً:ریا کاری کی خطرناکی اور اس اس کے اثرات: ریا کاری کی خطرناکی فرد ‘ معاشرہ اور پوری امت پر بہت زیادہ ہے‘ کیونکہ ریاکاری سارے اعمال کو اکارت کر دیتی ہے،والعیاذ باللہ،ریاکاری کی خطرناکی درج ذیل امور میں ظاہر ہوتی ہے: (1)ریاکاری مسلمانوں کے لئے مسیح دجال سے بھی زیادہ خطرناک ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ألا أخبرکم بما ھو أخوف علیکم عندي من المسیح الدجال؟ قال:قلنا:بلی،فقال:الشرک الخفي أن یقوم الرجل یصلي فیزین صلاتہ لما یری من نظر رجل‘‘[2]۔ کیا میں تمہیں اس چیز کی خبر نہ دوں جو میرے نزدیک تمہارے لئے مسیح دجال سے بھی زیادہ خوفناک ہے؟ راوی کہتے ہیں کہ ہم نے عرض کیا:ہاں کیوں نہیں،فرمایا:وہ شرک خفی ہے کہ آدمی کھڑا نماز پڑھے تو کسی شخص کو اپنی طرف دیکھتا ہوا دیکھ کر اپنی نماز اور سنوارلے۔ (2)ریاکاری بکریوں کے ریوڑ میں بھیڑیئے کے جاگھسنے سے بھی زیادہ تباہ کن ہے،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’ما ذئبان جائعان أرسلا في غنمٍ بأفسد من حرص المرء علی المال والشرف
Flag Counter