Maktaba Wahhabi

462 - 532
اور اللہ عزوجل نے تمہارے نزدیک کفر‘فسق اور نافرمانی کو ناپسند بنادیا ہے یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں۔ 2- حوب: اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿وَآتُوا الْيَتَامَىٰ أَمْوَالَهُمْ ۖ وَلَا تَتَبَدَّلُوا الْخَبِيثَ بِالطَّيِّبِ ۖ وَلَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَهُمْ إِلَىٰ أَمْوَالِكُمْ ۚ إِنَّهُ كَانَ حُوبًا كَبِيرًا(٢)﴾[1]۔ اور یتیموں کو ان کے مال دے دو اور پاک اور حلال چیز کے بدلے ناپاک اور حرام چیز نہ لو‘ اور اپنے مالوں کے ساتھ ان کے مال ملا کر نہ کھاؤ‘ بیشک یہ بہت بڑا گناہ ہے۔ 3- ذنب:اللہ عز وجل نے قوم لوط‘مدین‘عاد‘ ثمود‘قارون‘ فرعون اور ہامان کا تذکرہ کرنے کے بعد فرمایا: ﴿فَكُلًّا أَخَذْنَا بِذَنبِهِ ۖ فَمِنْهُم مَّنْ أَرْسَلْنَا عَلَيْهِ حَاصِبًا وَمِنْهُم مَّنْ أَخَذَتْهُ الصَّيْحَةُ وَمِنْهُم مَّنْ خَسَفْنَا بِهِ الْأَرْضَ وَمِنْهُم مَّنْ أَغْرَقْنَا ۚ وَمَا كَانَ اللّٰهُ لِيَظْلِمَهُمْ وَلَـٰكِن كَانُوا أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ(٤٠)﴾[2]۔ تو ہم نے ہر ایک کو اس کے گناہ کی پاداش میں گرفتار کرلیا‘ ان میں سے بعض پر ہم نے پتھروں کی بارش برسادی اور ان میں سے بعض کو زوردار سخت آواز نے دبوچ لیا اور ان میں سے بعض کو ہم نے زمین میں دھنسا دیا اور ان میں سے بعض کو ہم نے ڈبا دیا‘اللہ تعالیٰ ایسا نہیں کہ ان پر ظلم کرے بلکہ یہی لوگ اپنی جانوں پر ظلم کرتے تھے۔ 4- خطیئہ: برادران یوسف علیہ السلام کے قول کو ذکر کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ﴿قَالُوا يَا أَبَانَا اسْتَغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا إِنَّا كُنَّا خَاطِئِينَ(٩٧)﴾[3]۔ انھوں نے کہا اے ابا جان! آپ ہمارے لئے گناہوں کی بخشش طلب کیجئے بیشک ہم قصوروار ہیں۔
Flag Counter