Maktaba Wahhabi

113 - 532
10- تمام ظاہری وباطنی اعمال واقوال کی قبولیت،کمال اور ان پر اجر وثواب کا مرتب ہونا توحید پر موقوف ہے،چنانچہ جس قدر اللہ کے لئے توحید اور خلوص وللٰہیت قوی اور مضبوط تر ہوگا اسی قدر یہ اعمال واقوال بھی مکمل اور تام ہوں گے۔ 11- توحید بندے پر نیکیوں کی انجام دہی اور برائیوں کے ترک کو سہل اور آسان بنا دیتی ہے اور اسے مصائب میں تسلی بخشتی ہے،چنانچہ موحدپر جو اللہ تعالیٰ کے لئے اپنی توحید میں مخلص ہو ‘نیکیوں کی انجام دہی آسان ہوتی ہے،کیونکہ اسے اپنے رب کی رضا اور ثواب کی امید ہوتی ہے،اسی طرح اس کے لئے ان معاصی اور گناہوں کو ترک کرنا آسان ہوتا ہے جنھیں انجام دینے کے لئے اس کا نفس آمادہ ہوتا ہے،کیونکہ اسے اللہ کی ناراضگی اور سزا کا خوف ہوتا ہے۔ 12- تو حید جب دل میں مکمل ہوجاتی ہے تو اللہ تعالیٰ موحد کے لئے ایمان کو محبوب بنا دیتا ہے اور اسے اس کے دل میں مزین و آراستہ کر دیتا ہے،اور اس کے نزدیک کفر،فسق اور نافرمانی کو ناپسندیدہ اور مبغوض کر دیتا ہے،اور اسے ہدایت یافتہ لوگوں کے زمرہ میں شامل فرما دیتا ہے۔ 13- تو حید بندے کے لئے ناپسندیدہ چیزیں ہلکی اور سہل بناتی ہے اور اس پر آنے والی تکلیفوں اور مصیبتوں کو آسان کردیتی ہے،چنانچہ بندہ اپنے دل میں توحید کے کمال و رسوخ کے اعتبار سے تکالیف ومصائب کو شرح صدر،اطمینان قلب اور اللہ کی کڑوی تقدیروں پر تسلیم ورضا کا ثبوت دیتے ہوئے قبول کرتا ہے۔تو حید انشراح صدر کے عظیم ترین اسباب میں سے ہے۔ 14- توحید بندے کو مخلوق کی غلامی،ان سے لو لگانے،ان سے ڈرنے اور امید وابستہ کرنے اور ان کی خاطر عمل کرنے کی قید وبند سے آزاد کرتی ہے۔ اور یہی حقیقی عزت اور عظیم شرف ہے،اور اسی سے بندہ اللہ کا عبادت گزار ہو جاتا ہے،اس کے علاوہ کسی سے امید کرتا ہے نہ اس کے علاوہ کسی سے خوف کھاتا ہے،اور اسی سے اس کی فلاح وکامیابی کی تکمیل ہوتی ہے۔ 15- تو حید جب بندے کے دل میں مکمل ہوجا تی ہے اور مکمل اخلاص و للٰہیت کے ساتھ دل میں راسخ ہو جاتی ہے تو بندے کا تھوڑا عمل بھی زیادہ ہوجاتا ہے،اور اس کے نیک اعمال واقوال بلا حساب گنا در گنا
Flag Counter