Maktaba Wahhabi

283 - 532
﴿إِنَّ اللّٰهَ اشْتَرَىٰ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ أَنفُسَهُمْ وَأَمْوَالَهُم بِأَنَّ لَهُمُ الْجَنَّةَ ۚ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللّٰهِ فَيَقْتُلُونَ وَيُقْتَلُونَ ۖ وَعْدًا عَلَيْهِ حَقًّا فِي التَّوْرَاةِ وَالْإِنجِيلِ وَالْقُرْآنِ ۚ وَمَنْ أَوْفَىٰ بِعَهْدِهِ مِنَ اللّٰهِ ۚ فَاسْتَبْشِرُوا بِبَيْعِكُمُ الَّذِي بَايَعْتُم بِهِ ۚ وَذَٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ(١١١)التَّائِبُونَ الْعَابِدُونَ الْحَامِدُونَ السَّائِحُونَ الرَّاكِعُونَ السَّاجِدُونَ الْآمِرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّاهُونَ عَنِ الْمُنكَرِ وَالْحَافِظُونَ لِحُدُودِ اللّٰهِ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ(١١٢)﴾[1]۔ بلا شبہہ اللہ تعالیٰ نے مومنوں سے ان کی جانوں اور مالوں کو اس چیز کے بدلہ خریدلیا ہے کہ ان کے لئے جنت ہے،وہ اللہ کی راہ میں لڑتے ہیں‘ جس میں قتل کرتے ہیں اور قتل کئے جاتے ہیں،اس پر سچا وعدہ کیا گیا ہے تورات میں اور انجیل میں اور قرآن میں ‘ اور اللہ سے زیادہ اپنے وعدہ کو پور اکرنے والا اور کون ہے،لہٰذا تم اپنے طے کردہ سودے پر خوش ہو جاؤ اور یہ عظیم کامیابی ہے۔وہ ایسے ہیں جو توبہ کرنے والے،عبادت کرنے والے،حمد کرنے والے،روزہ رکھنے والے(یا راہ حق میں سفر کرنے والے)،رکوع کرنے والے،سجدہ کرنے والے،نیک باتوں کا حکم دینے والے،بری باتوں سے منع کرنے والے اور اللہ کی حدوں کی حفاظت کرنے والے ہیں‘ اور ایسے مومنوں کو آپ خوشخبری سنا دیجئے۔ ان دونوں آیتوں میں مومنوں کے درج ذیل عظیم اوصاف ظاہر ہوتے ہیں: 1- اللہ کی راہ میں جہادکرنا اور اس میں محنت و طاقت صرف کرنا۔ 2- تمام گناہوں سے توبہ کرنا اور ہرحال میں توبہ کا دامن تھامے رہنا۔ 3- تمام واجب و مستحب اعمال انجام دے کر اور ہر وقت تمام حرام و مکروہ اعمال سے دور رہ کر اللہ عزوجل کی عبودیت و بندگی بجالانا‘ کہ اس سے بندہ عابدوں کی صف میں جا پہنچتا ہے۔ 4- آسانی ہویا پریشانی ہر حالت میں اللہ کی حمد اور اس کی ظاہری وباطنی نعمتوں کا اعتراف کرکے اس کی مدح و ثنا کرنا۔
Flag Counter