Maktaba Wahhabi

152 - 532
محبت اللہ سے ہونی چاہئے۔ خلاصہ یہ ہے کہ شرک اکبر عبادات کی قسموں میں سے کچھ بھی غیر اللہ کے لئے پھیر دینے کا نام ہے،جیسے غیر اللہ کو پکارے،یا غیر اللہ کے لئے ذبح کرے،یا غیر اللہ کے لئے نذر مانے،یا قبر والوں کا یا جن و شیاطین کا کسی بھی قسم کی عبادت کے ذریعہ تقرب حاصل کرے،یا مردوں سے ڈرے کہ وہ اسے نقصان پہنچائیں گے،یا غیر اللہ سے حاجت برآری اور پریشانیوں سے نجات کی امید کرے جس کی طاقت صرف اللہ تعالیٰ ہی کو ہے،ان کے علاوہ عبادت کی وہ ساری قسمیں جو صرف اللہ تعالیٰ ہی کے لئے ہو سکتی ہیں [1]۔ دوسری قسم:شرک اصغر جو مشرک کو دین اسلام سے خارج نہیں کرتا،معمولی ریاء ونمود اسی قبیل سے ہے،ارشاد باری ہے: ﴿فَمَنْ کَانَ یَرْجُوْ لَقَائَ رَبِّہٖ فَلْیَعْمَلْ عَمَلاً صَالِحاً وَّلَا یُشْرِکْ بِعِبَادَۃِ رَبِّہٖ أَحَداً[2]۔ تو جسے بھی اپنے پروردگار سے ملنے کی آرزو ہو اسے چاہئے کہ نیک اعمال کرے اور اپنے رب کی عبادت میں کسی کو شریک نہ کرے۔ اور اسی قبیل سے غیر اللہ کی قسم کھانابھی ہے،ارشاد نبوی ہے: ’’من حلف بغیر اللّٰه فقد کفر أو أشرک‘‘[3]۔ جس نے غیر اللہ کی قسم کھائی اس نے کفر کیا یا شرک کیا۔ اور اسی قبیل سے آدمی کا ’’اگر اللہ نہ ہوتا اور آپ‘‘یا’’جو اللہ چاہے اور آپ‘‘ وغیرہ کہنا بھی ہے۔ اور شرک کی قسموں میں سے شرک خفی بھی ہے:
Flag Counter