Maktaba Wahhabi

226 - 532
نہیں لاسکتے۔ کفرمطلق طور پر سب سے بڑا کبیرہ گناہ ہے،کفر سے بڑھ کر کوئی گناہ کبیرہ نہیں[1]،کفر کی دو قسمیں ہیں: (الف)وہ کفر جو انسان کو ملت اسلامیہ سے خارج کردیتا ہے اور یہی ’’کفراکبر‘‘(سب سے بڑا کفر)ہے۔ (ب)وہ کفر جو ملت سے خارج نہیں کرتااور یہی ’’کفر اصغر‘‘(چھوٹا کفر)یا بڑے کفر سے کمتر کفر ہے[2]۔ ثانیاً:’’الحاد‘‘:کہاجاتا ہے:’’لَحَدَ القبر‘‘ مَنَعَ کے وزن پر،اور ’’ألحدہ‘‘اس نے لحد والی قبر بنائی،’’ألحد المیت‘‘ میت کو دفن کیا،’’ألحد الیہ‘‘ اس کی طرف مائل ہوا،جیسے’’التحد‘‘ نیز’’ألحد‘‘کے معنیٰ مائل ہونے ‘ مڑنے‘ جھگڑنے اور بحث و مباحثہ کرنے کے ہیں[3]۔واضح رہے کہ جدید ڈکشنریوں میں’’الحاد‘‘ کا لفظ استعمال کیا گیاہے اور اس کی تفسیر کفر سے کی گئی ہے،اور قرآن کریم میں ’’لحد‘‘ کے مادہ کا جو معنیٰ مفسرین نے سمجھا ہے اس کا خلاصہ یہ ہے کہ وہ اللہ عزوجل کے دین سے مائل ہوکر درجۂ کفر تک پہنچ گیا‘ نیز سورۂ حج میں الحاد کی تفسیر مفسرین نے حرم میں کسی بھی قسم کے گناہ سے کی ہے‘ البتہ حرم میں کئے گئے گناہ کا موازنہ جب غیر حرم کے گناہ سے کیا جائے گا تو حرم کا گناہ شدید تر ہوگا[4]۔ فضیلۃ الشیخ عبد الرحمن الدوسری رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’ الحاد مختلف عقائد اور(باطل)تاویلات کے ذریعہ حق سے مائل ہونے اور منحرف ہوجانے کے ہیں‘ اسی لئے بغلی قبر کو لحد کہا جاتا ہے کیونکہ وہ درمیانی حصہ سے ایک جانب مائل ہوتی ہے۔اسی بنیاد پرفاسد تاویل اور شک و شبہہ ظاہر کرکے اللہ کی راہ سے انحراف اور اس کے حکم سے سرتابی کرنے والے کو ملحد کہا جاتا ہے،سب سے پہلے ملحد وہ مشرکین ہیں جنھوں نے اللہ کے ناموں سے اپنے معبودان باطلہ کے نام مشتق(اخذ)کئے‘ جیسے لات اور عزیٰ اور ’’ال‘‘ جو کہ الٰہ ہے،پھر
Flag Counter