Maktaba Wahhabi

427 - 532
چہارم:سب سے زیادہ جو چیز جنت میں داخلہ کا سبب بنتی ہے وہ تقویٰ ہے ‘ چنانچہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا گیا کہ سب سے زیادہ کونسی چیز لوگوں کو جنت میں داخل کرتی ہے ؟ تو آپ نے فرمایا:’’التقویٰ و حسن الخلق‘‘ اللہ کا تقویٰ اور حسن اخلاق،نیز آپ سے پوچھا گیا کہ سب سے زیادہ کونسی چیز لوگوں کو جہنم میں داخل کرتی ہے؟ تو آپ نے فرمایا:’’الفم والفرج‘‘ منہ اور شرمگاہ[1]۔ پنجم:تقویٰ اس(حسی)ظاہری لباس سے زیادہ اہم ہے جس سے انسان بے نیاز نہیں ہو سکتا،کیونکہ تقویٰ کا لباس نہ بوسیدہ اور پرانا ہوتا ہے اور نہ ختم‘ بندہ کے ساتھ ہمیشہ رہتا ہے،تقویٰ دل اور روح کی زینت ہے،رہا ظاہری لباس تو وہ زیادہ سے زیادہ تھوڑی دیر کے لئے ظاہری شرمگاہ کی پردہ پوشی کرتا ہے یا انسان کی زیب و زینت کا سبب ہوتا ہے،اس کے علاوہ اسکا کوئی فائدہ نہیں،اگر فرض کیا جائے کہ یہ ظاہری لباس نہیں ہے تو(زیادہ سے زیادہ)اس کی ظاہری شرمگاہ ہی کھلے گی کہ ضرورت کی بنیاد پر اسے کھولنے میں کوئی حرج نہیں،لیکن اگر تقویٰ کا لباس نہ ہو تو اس کی پوشیدہ شرمگاہ عریاں ہوجائے گی اور وہ ذلت و رسوائی سے دوچار ہوگا[2]۔ اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿يَا بَنِي آدَمَ قَدْ أَنزَلْنَا عَلَيْكُمْ لِبَاسًا يُوَارِي سَوْآتِكُمْ وَرِيشًا ۖ وَلِبَاسُ التَّقْوَىٰ ذَٰلِكَ خَيْرٌ ۚ﴾[3]۔ اے آدم علیہ السلام کی اولاد! ہم نے تمہارے لئے لباس پیدا کیا جو تمہاری شرمگاہوں کوبھی چھپاتا ہے اور موجب زینت بھی ہے،اور تقویٰ کا لباس یہ اس سے بہتر ہے۔ یہ وہ لباس ہے جس سے انسان ایک لمحہ بھی بے نیاز نہیں ہوسکتا‘ اس کے بغیر اس کی کوئی قدر وقیمت اور کامیابی نہیں‘ اور کسی شاعر نے کیا خوب کہاہے:
Flag Counter