Maktaba Wahhabi

358 - 532
مثال کے طور پررہبانیت کے ذریعہ اللہ سے تقرب کا حصول،یعنی تمام انسانوں سے علیحدہ ہو کر،دنیا اوراس کی لذتوں سے کنارہ کش ہو کر پہا ڑوں میں پناہ گیر ہوجانا،ایسا کرنے والوں کا یہ عمل ایک من مانی عبادت ہے جسے انہوں نے اپنے اوپر لازم کر لیا ہے [1]۔ دوسری مثال یوں ہے کہ اللہ کی عبادت کی خاطراپنے اوپر اللہ کی پاکیزہ حلال چیزیں حرام قراردے لینا[2]،ان کے علاوہ اور بھی بہت سی مثالیں ہیں[3]۔ 2- بدعت اضافی:بدعت اضافی کے دورُخ یا دو شائبے ہیں: 1- اس بدعت سے کچھ دلائل متعلق ہیں،لہٰذا اس پہلو سے وہ بدعت شمار نہ ہوگی۔ 2- اس بدعت سے بس اسی طرح دلائل متعلق ہیں جس طرح بدعت حقیقی سے،یعنی ایک اعتبار سے دلیل پر مبنیٰ ہونے کے سبب سنت،اور دوسرے اعتبار سے دلیل نہیں بلکہ شبہہ پر مبنیٰ ہونے کے سبب بدعت ہے،دونوں میں فرق بایں معنی ہے کہ اصل مسئلہ مبنیٰ بر دلیل ہے،لیکن کیفیات،احوال اور تفصیلات کے اعتبار سیبے دلیل ہے،جبکہ مسئلہ کے لئے دلیل ناگزیر ہے،کیونکہ مسئلہ تعبدی ہے،عام حالات سے متعلق نہیں ہے[4]۔ مثال کے طور پر لوگوں کا پنجوقتہ نمازوں کے بعد یا کسی بھی وقت اجتماعی طور پر بیک آواز ذکرکرنا،یا اسی طرح پنجوقتہ نمازوں کے بعد امام کا دعا کرنا،اور مقتد یوں کا آمین کہنا،تو ان مسائل پر غور کریں کہ ذکر تو مشروع ہے،لیکن ان مخصوص کیفیات پر ذکر کر نا غیر مشروع،بدعت اور خلاف سنت ہے[5]۔ اسی طرح ماہ شعبان کی پندرہویں تاریخ کو دن میں خصوصیت کے ساتھ روزہ رکھنا اور رات میں خصوصیت کے ساتھ عبادت کرنا،نیز ماہ رجب کے پہلے جمعہ کی رات میں ’’صلاۃ الرغائب‘‘ کا اہتمام کرنا
Flag Counter