Maktaba Wahhabi

165 - 532
الخالص[1]۔ یقینا ہم نے اس کتاب کو آپ کی طرف حق کے ساتھ نازل فرمایا ہے‘ لہٰذا آپ اللہ ہی کی عبادت کریں،اس کے لئے دین کو خالص کرتے ہوئے۔خبردار! دین خالص اللہ ہی کا حق ہے۔ مزید ارشاد ہے: ﴿قُلْ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُکِي وَمَحیَايَ وَمَمَاتِي لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ،لَا شَرِیکَ لَہُ وَبِذَلِکَ أُمِرْتُ وَأَنَا أَوَّلُ الْمَسلِمِینَ[2]۔ آپ کہہ دیجئے کہ بیشک میری نماز اور میری قربانی اور میری زندگی اور میری موت اس اللہ تعالیٰ کے لئے ہے جو سارے جہان کا رب ہے۔اس کا کوئی شریک نہیں،اور اسی بات کا مجھے حکم دیا گیا ہے اور میں پہلا مسلمان(تابع فرمان)ہوں۔ نیز ارشاد ہے: ﴿الذي خلق الموت والحیاۃ لیبلوکم أیکم أحسن عملاً[3]۔ جس نے موت اور حیات کو اس لئے پیدا کیا کہ تمہیں آزمائے کہ تم میں سے کون اچھا عمل کرتا ہے۔ فضیل بن عیاض رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’اچھا عمل‘‘ یعنی سب سے خالص اور درست ترین عمل،لوگوں نے عرض کیا:اے ابو علی! سب سے خالص اوردرست عمل کیا ہے؟ فرمایا:’’عمل جب خالص اللہ کے لئے ہو لیکن درست نہ ہو تو قبول نہیں ہوتا،اور اگر درست ہو خالص نہ ہو تو بھی قبول نہیں ہوتا،یہاں تک کہ(بیک وقت)خالص اور درست ہو،خالص کا مطلب یہ ہے کہ وہ عمل اللہ کی رضا کے لئے کیا گیا ہو‘ اور درست کا مطلب یہ ہے کہ سنت نبوی کے مطابق ہو[4]،پھر انھوں نے درج ذیل فرمان باری تعالیٰ کی تلاوت فرمائی: ﴿قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِّثلُکُم یُوحَی إِلَيَّ أَنَّمَا إِلٰھُکُم إِلٰہٌ وَّاحِدٌ فَمَن کَانَ یَرجُوا لِقَائَ
Flag Counter