Maktaba Wahhabi

127 - 532
جن لوگوں نے اللہ کے سوا اور کارساز مقرر کر رکھے ہیں ان کی مثال مکڑی کی سی ہے کہ وہ بھی ایک گھر بنا لیتی ہے،حالانکہ تمام گھروں سے کمزور اور بودا گھر مکڑی کا گھر ہی ہے کاش وہ جانتے،اللہ تعالیٰ ان تمام چیزوں کو جانتا ہے جنھیں وہ اس کے سوا پکار رہے ہیں اور وہ غالب حکمت والا ہے،ہم ان مثالوں کو لوگوں کے لئے بیان فرما رہے ہیں،انہیں صرف علم والے ہی سمجھتے ہیں۔ یہ مثال ہے جسے اللہ تعالیٰ نے اس شخص کے لئے بیان فرمایا ہے جو اللہ کے ساتھ غیر اللہ کی عبادت کرتا ہے اور اس کے ذریعہ عزت،قوت اور نفع کا خواہاں ہوتا ہے،تو اللہ تعالیٰ نے وضاحت فرمائی کہ یہ لوگ ضعیف اور کمزور ہیں،اور جن لوگوں نے اللہ کو چھوڑ کر انہیں کارساز بنا لیا ہے وہ ان سے بھی کمزور ہیں اور ان کی مثال اپنی کمزوری اور کارساز بنانے سے جو ان کا مقصد ہے اس میں اس مکڑی کی سی ہے جو سب سے کمزورجانور ہے،جو ایک گھربنالیتی ہے جو سب سے کمزور گھر ہوتا ہے،چنانچہ اس کے گھر بنا لینے سے اس کی کمزوری میں اضافہ ہی ہوتا ہے،اسی طرح جس نے اللہ کو چھوڑ کر دوسروں کو کارساز بنا لیا وہ ضعیف اور کمزور ہیں اور انہیں کارساز بنانے سے ان کی کمزوری اور بے بسی میں اضافہ ہی ہوگا[1]۔ (ج)ان بلیغ ترین مثالوں میں جن سے اس بات کی وضاحت ہوتی ہے کہ مشرک کی چادر تار تار ہوتی ہے اور وہ اپنے معاملے میں حیران وششدر ہوتا ہے،اللہ تعالیٰ کا درج ذیل فرمان ہے: ﴿ضَرَبَ اللّٰہُ مَثَلاً رَّجُلاً فِیْہِ شُرَکَائُ مُتَشَاکِسُوْنَ وَرَجُلاً سَلَماً لِرَجُلٍ ھَلْ یَسْتَوِیَانِ مَثَلاً الْحَمْدُ لِلّٰہِ بَلْ أَکْثَرُھُمْ لَایَعْلَمُوْنَ[2]۔ اللہ تعالیٰ مثال بیان فرما رہا ہے کہ ایک وہ شخص جس میں باہم ضد رکھنے والے شریک ہیں اور دوسرا وہ شخص جو صرف ایک ہی کا(غلام)ہے،کیا یہ دونوں صفت میں یکساں ہیں،اللہ تعالیٰ ہی کے لئے سب تعریف ہے لیکن ان میں سے اکثر لوگ نہیں جانتے۔ یہ ایک مثال ہے جسے اللہ تعالیٰ نے مشرک اور موحد کے لئے بیان فرمائی ہے،چنانچہ مشرک چونکہ مختلف
Flag Counter