Maktaba Wahhabi

510 - 532
حدود: جیسے مرتد کا قتل‘ زناکاری‘ چوری،تہمت تراشی اور شراب خوری وغیرہ کی حدیں۔ یہ حدود(درج ذیل)پانچ ضرورتوں کی حفاظت کرتی ہیں: دین‘ جان‘ نسل‘ عقل اور مال۔ اللہ عز وجل نے محض ان پانچ ضرورتوں کی حفاظت ہی کے لئے یہ حدیں مشروع فرمائی ہیں۔ کفارے: یہ قتل خطا‘ ظہار[1] اور رمضان کے دن ‘ حالت احرام‘ ایام حیض و نفاس وغیرہ میں بیوی سے ہمبستری کرلینے اور قسم کے کفارے ہیں۔ تعزیرات(تنبیہی سزائیں): یہ سزائیں مسلمان حاکم کی صوابدید پر مبنی ہیں‘ وہ ان کے ذریعہ زجر و توبیخ کرتا ہے[2] تنبیہی سزائیں حدود کے درجہ تک نہیں پہنچتیں،الا یہ کہ جرم بہت سنگین ہوتو تعزیر قتل تک بھی پہنچ سکتی ہے،اور یہ تمام چیزیں حاکم کی خواہش نفس کے مطابق نہیں بلکہ شرعی قواعد کے مطابق ہیں[3]۔ (34/2)قدری سزائیں:اس کی دوقسمیں ہیں: دل و جان پر،اور جسم و مال پر۔ دل و جان کو ہونے والی قدری سزائیں وہ وجودی آلام و مصائب ہیں جن سے دل دوچار ہوتا ہے،نیز ان
Flag Counter