Maktaba Wahhabi

135 - 532
ہے،سفارش بھی اس کے پاس کچھ نفع نہیں دیتی سوائے ان کے جن کے لئے اجازت ہو جائے،یہاں تک کہ جب ان کے دلوں سے گھبراہٹ دور کر دی جاتی ہے تو پوچھتے ہیں کہ تمہارے پروردگار نے کیا فرمایا؟ وہ جواب دیتے ہیں کہ حق فرمایا،اور وہ بلند وبالا اور بہت بڑا ہے۔ اس آیت کریمہ نے مشرکین کے لئے شرک تک پہنچنے کے تمام راستوں کو بڑی اچھی طرح اور مضبوطی سے بند کر دیا ہے،کیونکہ عبادت کرنے والا معبود سے تعلق محض اس لئے قائم کرتا ہے کہ اسے اس سے نفع کی امید ہوتی ہے،اور ایسی صورت میں یہ ضروری ہے کہ معبود اُن اسباب کا مالک ہو جن سے عابد فائدہ اٹھا سکے،یا ان اسباب کے مالک کا شریک،یا مددگار،یا وزیر،یا اس کا معاون ہو،یا صاحب جاہ ومنزلت ہو تاکہ اس کے پاس سفارش کر سکے،اور جب یہ چاروں چیزیں نہ پائی جائیں تو شرک کے اسباب و ذرائع بھی ختم ہوگئے[1]۔ 2- شفاعت کی دو قسمیں ہیں: (الف)مثبت شفاعت:مثبت شفاعت وہ شفاعت ہے جو اللہ عزوجل سے طلب کی جاتی ہے،اور اس کی دو شرطیں ہیں: ٭ پہلی شرط:سفارشی کو اللہ کی جانب سے سفارش کرنے کی اجازت ہو،ارشاد باری ہے: ﴿مَنْ ذَا الَّذِيْ یَشْفَعُ عِنْدَہُ إِلَّا بِإِذْنِہِ[2]۔ کون ہے جو اس کے پاس اس کی اجازت کے بغیر سفارش کر سکے۔ ٭ دوسری شرط:سفارشی سے اور جس کے لئے سفارش کی جارہی ہے اس سے اللہ کی رضا مندی،ارشادباری ہے: ﴿وَلَا یَشْفَعُوْنَ إِلَّا لِمَنِ ارْتَضَیٰ[3]۔
Flag Counter