Maktaba Wahhabi

99 - 437
کہ بس یہ باتیں زبان پر آجاتی ہیں ہمارامقصد اور عقیدہ یہ نہیں ہے ۔مذکورہ سوال کرنے والے بھائیوں نے مجھ سے یہ بھی پوچھا ہے کہ جن لوگوں کے اس طرح کے اعمال ہوں، ان سے رشتے ناطے کرنے، ان کے ذبیحہ جانوروں کے گوشت کھانے، ان کے لیے دعا کرنےاوران کے پیچھے نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟شعبدہ بازوں، نجومیوں اورایسے لوگوں کی تصدیق کرنے کا کیا حکم ہے جو یہ دعوی کرتے ہیں کہ وہ محض کو ئی ایسی چیز دیکھ کر جو مریض کے جسم سے لگی ہو، مثلا عمامہ، شلوار اوردوپٹہ وغیرہ، یہ بتاسکتے ہیں کہ مریض کا مرض کیا ہے اوراس مرض کے اسباب کیا ہیں؟ جواب:الحمدلله وحده، والصلوة والسلام علي من لانبي بعده، وعلي آله وصحبه _ امابعد: بے شک اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے جنوں اورانسانوں کوصرف اسی لیے پیدا کیا ہے کہ وہ اس کے سوا ہر چیز کو چھوڑکرصرف اورصرف اس کی عبادت کریں، دعا، استغاثہ، ذبح، نذراوردیگرتمام عبادات کو صرف اسی کی ذات گرامی کے لیے خاص قراردیں، اسی مقصد کےلیے اللہ تعالیٰ نے حضرات انبیاء علیہم السلام کومبعوث فرمایااور انہیں اس پیغام کی اشاعت کا حکم دیا۔اللہ تعالیٰ نے جو آسمانی کتابیں نازل فرمائیں، جن میں سے قرآن کریم سب سے عظیم ترین ہے، اس میں بھی اسی کابیان اوراسی کی دعوت ہےاوراللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک اورغیر اللہ کی عبادت سے ڈرایا گیا ہے، یہی اصل الاصول ملت اوردین کی اساس اور’’لا الہ الا اللہ‘‘ کی شہادت کے معنی ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود حقیقی نہیں ہے ۔اس سے غیر اللہ کی الوہیت یعنی عبادت کی نفی ہوجاتی اور اللہ وحدہ لاشریک لہ کے لیے عبادت کا اثبات ہوجاتا ہےاوردیگر تمام مخلوقات میں سے اورکوئی نہیں جس کو عبادت کا مستحق سمجھا جاسکے۔کتاب اللہ اورسنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں اس کے دلائل بے حدوحساب ہیں مثلا اللہ تعالیٰ نے ارشادفرمایاہے: ﴿وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ﴾ (الذاریات۵۱ /۵۶) ’’اور میں نے جنوں اورانسانوں کو (صرف اورصرف) اس لیے پیدا کیا ہے کہ میری عبادت کریں۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿وَقَضَىٰ رَ‌بُّكَ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا إِيَّاهُ ﴾(الاسراء۱۷ /۲۳) "اور تمہارے پروردگار نے ارشاد فرمایا ہے کہ تم اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو۔" مزید ارشاد ہے: ﴿وَمَا أُمِرُ‌وا إِلَّا لِيَعْبُدُوا اللّٰه مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ حُنَفَاءَ﴾ (البینۃ۹۸ /۵) ’’انہیں صرف یہی حکم دیا گیا تھا کہ وہ یکسو(تمام باطل ادیان سے منقطع)ہوکر اخلاص عمل کے ساتھ صرف اورصرف اللہ کی عبادت کریں!‘‘ ارشاد گرامی ہے: ﴿وَقَالَ رَ‌بُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ ۚ إِنَّ الَّذِينَ يَسْتَكْبِرُ‌ونَ عَنْ عِبَادَتِي سَيَدْخُلُونَ جَهَنَّمَ دَاخِرِ‌ينَ﴾ (الغافر۴۰ /۶۰) ’’اورتمہارے پروردگار نے کہا ہے کہ تم مجھ سے دعا کرو میں تمہاری (دعا)قبول کروں گا، یقین جانو جو لوگ میری
Flag Counter