Maktaba Wahhabi

187 - 437
اسلام کے سوا دیگر تمام ادیان کو ختم کردےگا اور سجدہ صرف اللہ وحدہ ہی کے لیے ہوگا ۔‘‘تو ان احادیث سے یہ واضح ہوا کہ حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام کے عہد میں ساری زمین پر اسلام کی حکمرانی ہوگی اور اس کے علاوہ کوئی دوسرا دین باقی نہ رہے گا۔ اسی طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ احادیث بھی تواتر سے ثابت ہیں کہ قیامت بدترین قسم کے لوگوں پر قائم ہوگی۔حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام کی وفات اور سورج کا مغرب سے طلوع ہونے کے بعد اللہ تعالیٰ ایک پاک ہوا بھیجے گا جو ہر مومن مرد وعورت کی روح کو قبض کرے گی اور اس کے بعد صرف بدترین لوگ باقی رہ جائیں گے جن پر قیامت برپا ہوگی۔ نفسیاتی بیماری اور دین سوال : ہمارے شہر میں ایک متدین شخص ایک نفسیاتی بیماری میں مبتلا ہوگیا ہے تو بعض لوگوں نے یہ کہنا شروع کر دیا کہ دین کی وجہ سے یہ شخص اس بیماری میں مبتلا ہوا ہے، جس کا یہ نتیجہ نکلا کہ اس نے اپنی داڑھی منڈوا دی اور اب نماز بھی اس طرح باقاعدگی سے نہیں پڑھتا جس طرح پہلے پڑھا کرتا تھا، تو سوال یہ ہے کہ کیا یہ کہنا جائز ہے کہ وہ شخص دین میں رسوخ اور احکام دین پر پابندی سے عمل کرنے کی وجہ سے بیمار ہوا، کیا اس طرح کی بات کرنے والے کو کافر قرار دیا جائے گا؟ جواب : دین کو مضبوطی سے تھامنا کسی مرض کا سبب نہیں بن سکتا بلکہ دین تو دنیا وآخرت کی ہر خیر وبھلائی کا سرچشمہ ہے۔کسی مسلمان کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ بےوقوف لوگوں کی اس قسم کی باتوں کو صحیح مانے اور نہ یہ جائز ہے کہ ان لوگوں کی باتوں کی وجہ سے داڑھی منڈوا یاکٹوا دے یانماز باجماعت ادا کرنا ترک کردے۔بلکہ واجب یہ ہے کہ استقامت کے ساتھ حق پر قائم رہے اور اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرتے ہوئے اور اللہ تعالیٰ کے غضب وعذاب سے ڈرتے ہوئے ہر اس چیز سے اجتناب کرے جس سے اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَن يُطِعِ اللّٰه وَرَ‌سُولَهُ يُدْخِلْهُ جَنَّاتٍ تَجْرِ‌ي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ‌ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ وَذَٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ ﴿١٣﴾ وَمَن يَعْصِ اللّٰه وَرَ‌سُولَهُ وَيَتَعَدَّ حُدُودَهُ يُدْخِلْهُ نَارً‌ا خَالِدًا فِيهَا وَلَهُ عَذَابٌ مُّهِينٌ﴾(النساء۴ /۱۳۔۱۴) ’’ اور جو شخص اللہ اوراس کے رسول( صلی اللہ علیہ وسلم )کی فرمان برداری کرےگا، اللہ اس کو بہشتوں میں داخل کرےگا جن میں نہریں بہہ رہی ہیں۔وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے اور یہ بڑی کامیابی ہے اور جو اللہ اور اس کے رسول( صلی اللہ علیہ وسلم )کی نافرمانی کرےگااوراس کی حدود سے نکل جائےگا اللہ تعالیٰ اس کو دوزخ میں ڈالےگاجہاں وہ ہمیشہ رہےگااوراس کو ذلت کا عذاب ہوگا ۔‘‘ اور فرمایا: ﴿وَمَن يَتَّقِ اللّٰه يَجْعَل لَّهُ مَخْرَ‌جًا ﴿٢﴾ وَيَرْ‌زُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ﴾ (الطلاق۶۵ /۲۔۳) ’’اور جو کوئی اللہ سے ڈرے گا، وہ اس کے لیے(رنج ومحن سے)مخلصی کی صورت پیدا کردےگا اوراس کو ایسی جگہ سے رزق دےگاجہاں سے(وہم و)گمان بھی نہ ہو ۔‘‘ نیز فرمایا:
Flag Counter