Maktaba Wahhabi

137 - 437
اس سے یہ بھی واضح ہے کہ جو لوگ حلول کے قائل ہیں، یعنی یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ بذاتہ اپنی مخلوق میں حلول کرجاتا ہے، وہ راہ راست سے بھٹک گئے اوربہت دورکی کوڑی لاتے ہیں۔اللہ تعالیٰ کی طرف انہوں نے ایک خلاف حق بات کو منسوب کیا ہےاوراللہ تعالیٰ کی معیت کے بارے میں وارد آیات کی انہوں نے اہل علم کی تفسیر کے خلاف غلط تاویل کی ہے ۔ہم ذلت ورسوائی اوربغیر علم کے اللہ تعالیٰ کی طرف کوئی بات منسوب کرنے سے اللہ تعالیٰ کی پنا ہ چاہتے ہیں اوراس سے دعامانگتے ہیں کہ وہ ہمیں حق پر ثابت قدم رکھے اورراہ راست پر چلنے کی توفیق عطافرمائے بے شک وہی قادروکارسازہے۔ وصلي اللّٰه علي نبينا محمد وعلي آله وصحبه ۔ اس شخص کے بارے میں حکم جو یہ کہے کہ عیسی علیہ السلام آسمان پر اٹھائے گئے نہ وہ آخری زمانہ میں نازل ہوں گے الحمدللّٰه رب العالمين’والعاقبة للمتقين’ والصلوة والسلام علي عبده ورسوله وخيرته من خلقه محمد بن عبداللّٰه ’وعلي آله وصحبه’ومن سارسيرته واهتدي بهداه الي يوم الدين _ امابعد: میرےپاس دینی بھائی مولانا منظوراحمد مہتمم جامعہ عربیہ چنیوٹ پاکستان کے دستخط سے درج ذیل سوال آیا ہے: ’’حضرات علماء کرام حضرت عیسی علیہ السلام کی حیات اوران کے جسد عنصری شریف کے ساتھ آسمان پر رفع اورپھر قرب قیامت آسمان سے زمین پر نزول کے بارے میں کیا فرماتے ہیں، حضرت عیسی علیہ السلام کا نزول تو اشراط قیامت میں سے ہے، تو اس شخص کے بارے میں کیاحکم ہےجو ان کے قرب قیامت نزول کا انکار کرے اوریہ دعوی کرے کہ انہیں پھانسی پر تو لٹکا دیا گیا تھا لیکن وہ اس سے فوت نہیں ہوئے بلکہ کشمیر ہجرت کرگئے تھے اورپھر کشمیر میں طویل عرصہ تک زندہ رہنے کے بعد طبعی موت سے فوت ہوئے اورقیامت سے پہلے حضرت عیسی علیہ السلام نازل نہیں ہوں گے بلکہ وہ ان کا مثیل ہوگا، براہ کرم فتوی سے سرفراز فرمائیے، اللہ تعالیٰ آپ کو اجروثواب سے نوازے گا ۔‘‘ الجواب: وباللّٰه المستعان’وعليه التكلان’ولاحول ولاقوة الاباللّٰه کتاب وسنت کے بے شمار دلائل سے یہ ثابت ہے کہ اللہ تعالیٰ کے بندے حضرت عیسی ابن مریم علیہ الصلوۃ والسلام کو ان کی روح اورجسم کو اکٹھا ہی آسمان پر اٹھالیا گیا تھا، آپ فوت ہوئے نہ قتل اورنہ پھانسی دیئے گئے، آپ آخری زمانہ میں آسمان سے نازل ہوں گے، دجال کو قتل کریں گے، صلیب کو توڑدیں گے، خنزیر کو قتل کریں گے، جزیہ ختم کردیں گے اور صرف اسلام ہی قبول کریں گے اوریہ ثابت ہے کہ آپ کا نزول اشراط قیامت میں سے ہے، ہم نے جو کچھ ذکر کیا ہے، اس پر ان تمام علماء اسلام کا اجماع ہے، جن کے اقوال پر اعتماد کیا جاتا ہے، ہاں البتہ ان کا اللہ تعالیٰ کے حسب ذیل ارشادگرامی میں مذکور ’’توفی‘‘کے معنی میں اختلاف ہے:
Flag Counter