مشغول ہو تو وہ بھی اشارہ کے ساتھ جواب دے سکتا ہے جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے یہ ثابت ہے ۔
حضرات صحابہ کرام کےلیےرضی اللہ عنہم کہناچاہئے
سوال : میں کتاب’’ عقدالدورفي اخبارالمنتظر‘‘ کامطالعہ کررہاتھاکہ میں نےدیکھاکہ حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سےمنقول روایات میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کےبارےمیں ’’علیہ السلام ‘‘ کےالفاظ استعمال کیےگئےہیں مثلاایک روایت کےالفاظ اس طرح ہیں’’عن علي بن ابي طالب عليه السلام قال قال رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم يخرج رجل من اهل بيتي في تسع روايات‘‘ توسوال یہ ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کےعلاوہ کسی دوسرےشخص کےلیےعلیہ السلام یااس کےمشابہہ الفاظ استعمال کرنےکےبارےمیں کیاحکم ہے؟
جواب : حضرت علی رضی اللہ عنہ کےلیےان الفاظ کی تخصیص جائزنہیں ہےبلکہ ان کےاوردیگرتمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کےحق میں مشروع یہ ہےکہ رضي اللّٰه عنهیارحمۃ اللّٰه عليهکےالفاظ استعمال کیےجائیں کیونکہ اس بات کی کوئی دلیل نہیں ہےکہ حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سےبالخصوص حضرت علی رضی اللہ عنہ کےلیے ’’عليه السلام‘‘کےالفاظ استعمال کیےجائیں، اسی طرح بعض لوگ حضرت علی رضی اللہ عنہ کےلیے ’’کرم اللہ وجھہ‘‘ کےجوالفاظ استعمال کرتےہیں تواس کی بھی کوئی دلیل نہیں اورکوئی وجہ نہیں کہ صرف انہی کےلیےیہ الفاظ استعمال کیےجائیں لہٰذاافضل یہ ہےکہ آپ کےلیےبھی اسی طرح کےالفاظ استعمال کیےجائیں جس طرح کےالفاظ دیگرخلفائےراشدین کےلیےاستعمال کیےجاتےہیں اورآپ کےلیےکچھ ایسےمخصوص الفاظ استعمال نہ کیےجائیں جن کی کوئی دلیل نہیں ہے۔
چاندی کی انگوٹھی پہننا
سوال : ایک قاری نےیہ سوال پوچھاہےکہ چاندی کی انگوٹھی پہننےکےبارےمیں کیاحکم ہےاوراگریہ جائزہےتودائیں ہاتھ میں پہنی جائےیابائیں میں؟
جواب : چاندی کی انگوٹھی پہننےمیں کوئی حرج نہیں، دائیں ہاتھ میں بھی پہنی جاسکتی ہےاوربائیں میں بھی، لیکن دائیں ہاتھ میں پہنناافضل ہےکیونکہ دایاں ہاتھ اشرف ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےکبھی دائیں ہاتھ میں پہنی اورکبھی بائیں میں اورنبی علیہ السلام کی ذات گرامی ہی اسوہ ونمونہ ہے۔
سونےکی انگوٹھی اورسونےکی گھڑی مردوں کےلیےاستعمال کرناجائزنہیں کیونکہ سونےکااستعمال صرف عورتوں کےلیےجائزہے، مردوں کےلیےجائزنہیں ہےکیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بہت سی صحیح احادیث اس امرپردلالت کرتی ہیں، کہ سونااورریشم پہننامردوں کےلیےحرام اورعورتوں کےلیےحلال ہے۔واللّٰه ولي التوفيق_
ہاتھ میں گھڑی پہننا
سوال : ہاتھ میں گھڑی پہننےکےبارےمیں کیاحکم ہےبعض لوگ اس پراعتراض کرتےہوئےکہتےہیں کہ اس میں عورتوں کےساتھ مشابہت ہے؟
جواب : ہمارےنزدیک اس میں کوئی حرج نہیں اوراس میں عورتوں کےساتھ مشابہت بھی نہیں ہےکیونکہ عورتوں اورمردوں کی گھڑیاں مخصوص اورالگ الگ ہیں اوراگرمردوں اورعورتوں کی گھڑیاں ایک جیسی ہوں توپھربھی اس میں کوئی حرج نہیں جیساکہ چاندی کی انگوٹھی مشترک ہے، اسےمرداورعورتیں سب استعمال کرسکتےہیں، اسی طرح گھڑی بھی سب
|