﴿لَا هُنَّ حِلٌّ لَّهُمْ وَلَا هُمْ يَحِلُّونَ لَهُنَّ﴾ (الممتحنۃ۶۰ /۱۰)
’’نہ یہ(مسلمان)عورتیں ان(کافروں)کےلیےحلال ہیں اورنہ(کافرمرد)ایماندارعورتوں کےلیےحلال ہیں ۔‘‘
اورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایاہےکہ’’وہ عہدجوہمارےاوران کےدرمیان ہےوہ نمازہے، جواسےترک کردےوہ کافرہے ۔‘‘دین کوگالی دینا کفر اکبر ہے اور اس پرتمام مسلمانوں کااجماع ہے، لہٰذاتم پرواجب ہےکہ اللہ تعالیٰ کےلیےاس سےبغض رکھو، اسےچھوڑدواوراسےجنسی تعلق کی اجازت نہ دو، اللہ تعالیٰ کاارشادہے:
﴿وَمَن يَتَّقِ اللّٰه يَجْعَل لَّهُ مَخْرَجًا﴿٢﴾وَيَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ﴾ (الطلاق۶۵ /۲۔۳) ’’اورجوکوئی اللہ سےڈرےگا، وہ اس کے لیے (رنج و غم سے)خلاصی کی صورت پیداکردےگااوراس کو ایسی جگہ سےرزق دے گا جہاں سے اسے(وہم و)گمان بھی نہ ہو ۔‘‘
اگر تو اپنے اس بیان میں سچی ہے تواللہ تعالیٰ تیرے معاملہ کو آسان بنائے، تجھے اس کے شرسےبچائے، اسےحق کے قبول کرنے اور اسے توبہ کرنے کی توفیق عطافرمائے۔ انہ سبحانہ جوادکریم۔
اگربیوی سگریٹ نوشی کرتی ہو توکیا اس کے ساتھ زندگی بسرکرنا جائز ہے؟
سوال : میری بیوی نماز، روزہ اوردیگرتمام حقوق اللہ کو تواداکرتی ہے، فرماں برداربھی ہے اورشوہر کے حقوق بھی اداکرتی ہے لیکن مجھ سے خفیہ طورپر سگریٹ نوشی بھی کرتی ہے جب مجھے اس کا علم ہوا تو میں نے اسے سزا بھی دی اوراس سے بازرہنے کی تلقین بھی کی لیکن وہ باز نہیں آئی اوربدستورسگریٹ نوشی کررہی ہے مختصر یہ کہ مجھے اس بیوی کے سلسلہ میں کیاکرنا چاہئے۔
(ا) کیا میں اس کے اس فعل پر صبر کروں ؟لیکن کسی کام پر راضی ہونے والا تواسی طرح ہوتا ہے، جس طرح کام کرنے والا؟
(ب) اگریہ میرے گھر میں رہے اورسگریٹ پیتی رہے توکیا مجھے گناہ ہوگا؟
(ج) کیا یہ جائز ہے کہ میں اسے طلاق دے دوں تاکہ اس گناہ سے بچ جاؤں؟
امید ہے کہ آپ مکمل رہنمائی فرمائیں گےکہ میری اس مشکل کا حل کیا ہے؟
جواب : واجب یہ ہے کہ آپ اسے سمجھاتے رہیں، مسلسل سگریٹ نوشی کے نقصانات سے آگاہ کرتے رہیں اورجہاں تک ممکن ہو اسے سگریٹ نوشی سے باز رکھیں، اس سے آپ کو اجروثواب ملے گا اورکوئی گناہ نہیں ہوگاکیونکہ آپ اس کےاس فعل سے راضی نہیں ہیں بلکہ آپ اسے ناپسند کرتے ہیں اوراسے مسلسل سمجھاسمجھا کراپنے فرض کو بھی اداکرتے رہتے ہیں اوراگر آپ کو معلوم ہو کہ سرزنش اور ڈانٹ ڈپٹ کے بغیر یہ باز نہیں آئے گی تو اس میں بھی کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں۔۔۔ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اسے ہدایت عطافرمائے۔
کیاعورت کی طرف سے بھی زیادتی ہوسکتی ہے؟
سوال : اللہ تعالیٰ نےقرآن مجید میں ارشادفرمایاہے:
﴿وَإِنِ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِن بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَاضًا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا أَن يُصْلِحَا بَيْنَهُمَا صُلْحًا ۚ وَالصُّلْحُ خَيْرٌ﴾ (النساء۴ /۱۲۸)
|