Maktaba Wahhabi

141 - 437
عزوجل کی بارگاہ قدس میں دست بدعا ہیں کہ وہ ہمیں اورتمام مسلمانوں کو خواہش نفس اورشیطان کی اطاعت سے محفوظ رکھے، بے شک وہ ہر چیز پر قادر ہے اوراللہ تعالیٰ بزرگ وبرتر کے سوا کو ئی نیکی کی توفیق عطاکرسکتا ہے نہ برائی سے بچاسکتا ہے ۔امید ہے ہم نے جو کچھ ذکر کیا اس میں سائل کے لیے تشفی کا سامان بھی ہوگا اورحق کی وضاحت بھی۔ والحمدللّٰه رب العالمين’ وصلي اللّٰه وسلم علي عبده ورسوله محمد وآله وصحبه اجمعين۔ قبروں پر مسجدیں بنانے کی ممانعت بِسْمِ اللَّـه’و الحمدللّٰه’ والصلاة والسلام علي رسول اللّٰه _ امابعد: رابطۃ العلوم الاسلامیہ کے’’ مجلہ‘‘ شمارہ نمبرتین اورباب’’ماہ رواں میں مسلمانوں کی خبریں ‘‘کے مطالعہ سے معلوم ہوا کہ مملکت اردنیہ ہاشمیہ میں رابطۃالعلوم الاسلامیہ اس غارپر مسجد تعمیر کرنا چاہتا ہے، جس کا حال ہی میں’’رحیب ‘‘نامی بستی میں انکشاف ہوا ہےاورجس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ انہی اصحاب کہف کا غار ہے، جن کا قرآن کریم میں ذکرآیا ہے کہ وہ اس میں سوئے رہے تھے۔ اللہ اوراس کے بندوں کی ہمدردی وخیر خواہی چونکہ واجب ہے، اس لیے میں نے مناسب سمجھا کہ مملکت اردنیہ ہاشمیہ میں رابطۃ العلوم الاسلامیہ کےاسی مجلہ میں یہ مقالہ شائع کراؤں جس میں مذکورہ بالاخبر شائع ہوئی ہے۔میں رابطہ کو یہ نصیحت کرتا ہوں کہ مذکورہ غارپر اس نے مسجد تعمیر کرنے کا جوارادہ کیا ہے تو وہ اپنے اس ارادہ کو فورا ختم کردے، کیونکہ ہماری اسلامی شریعت نے جو ایک کامل ترین شریعت ہے، انبیاء کرام اورصالحین کی قبروں اورآثار پر مسجدیں تعمیر کرنے سے نہ صرف مکمل طورپر منع کیا ہے بلکہ ایسا کرنے والوں پر لعنت بھی کی ہے کیونکہ یہ شرک اورانبیاء وصالحین کے بارے میں غلوکاذریعہ ہے، شریعت نے جو کچھ کہا حالات وواقعات اس پر مہر تصدیق ثبت کرتے ہیں اوریہ تصدیق بھی اس بات کی دلیل ہے کہ شریعت اللہ عزوجل کی طرف سے ہےاوریہ تصدیق اس بات کی بھی برہان ساطع اورحجت قاطع ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے پاس سے جو دین لائے اورجسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے امت تک پہنچایا، وہ ایک سچادین ہے ۔آج جو شخص بھی عالم اسلام کے حالات کا جائزہ لے گا تواسے معلوم ہوگا کہ قبروں پر مسجدیں، ان کی تعظیم، ان کی آرائش وزیبائش اوران کی مجاوری شرک کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے، لہذا یہ اسلامی شریعت کی ایک خوبی ہے کہ ا س نے اس کے وسیلہ شرک ہونے کی وجہ سے اس سے منع کیا ہے، چنانچہ امام بخاری ومسلم رحمۃ اللہ علیہما نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاکی یہ روایت ذکر کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ اللہ تعالیٰ یہودونصاری پر لعنت کرے کہ انہوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو مسجدیں بنالیا تھا ۔‘‘حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ اس ارشاد کے ذریعے درحقیقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کو اس سے بچنے کی تلقین فرمارہے تھے اوراگریہ بات نہ ہوتی تو خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر شریف کو نمایاں کیا جاتا لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم خائف تھے کہ اسے بھی مسجد نہ بنالیاجائے ۔صحیحین ہی میں ہے کہ حضرت ام سلمہ اورحضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک گرجے کا ذکر کیا جسے انہوں نے حبشہ میں دیکھا تھا اوراس میں بنی ہوئی تصویریں بھی دیکھی تھیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جب کوئی نیک
Flag Counter