فِيهَا مَا تَشْتَهِي أَنفُسُكُمْ وَلَكُمْ فِيهَا مَا تَدَّعُونَ ﴿٣١﴾ نُزُلًا مِّنْ غَفُورٍ رَّحِيمٍ﴾ (فصلت٤١ /۳۰۔۳۲)
’’ جن لوگوں نے کہا کہ ہمارا پروردگار اللہ ہے پھر وہ (اس پر)قائم رہے، ان پر فرشتے یہ کہتے ہوئے اترتے ہیں کہ خوف نہ کرو اورغمزدہ مت ہو(بلکہ)اس جنت وبہشت کی بشارت وخوشخبری سن لوجس کا تم وعدہ دیئے گئے ہو۔ہم دنیا کی زندگی میں بھی تمہارے دوست تھے اورآخرت میں بھی (تمہارے رفیق ہیں)اور وہاں جس (نعمت)کوتمہارا جی چاہے گا تم کو ملے گی اورجو چیز طلب کرو گے تمہارے لیے (بہشت میں)موجود ہوگی(یہ)بخشنے والےمہربان کی طرف سے مہمانی ہے ۔‘‘
اورفرمایا:
﴿إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللّٰه ثُمَّ اسْتَقَامُوا فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ ﴿١٣﴾ أُولَـٰئِكَ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ خَالِدِينَ فِيهَا جَزَاءً بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ﴾ (الاحقاف۴۶ /۱۳۔۱۴)
’’ تحقیق جن لوگوں نے کہا کہ ہماراپروردگاراللہ ہے، پھر وہ اس پر قائم رہے توان کوکچھ خوف ہوگا نہ وہ غمزدہ ہوں گے، یہی اہل جنت ہیں کہ ہمیشہ اس میں رہیں گے(یہ)اس کا بدلہ (ہے)جو وہ کیا کرتے تھے ۔‘‘
اللہ تعالیٰ سے دعاہےکہ وہ ہمیں اورآپ سب کو اپنے ان بندوں میں سے بنادے اورہم سب کو اپنے نفس کی شرارتوں اوربرے اعمال سے محفوظ رکھے، بے شک وہ ہر چیز پر قادرہے۔
وصلي اللّٰه وسلم علي عبده ورسوله نبينا محمد وآله وصحبه۔
تمام مسلمانوں کے لیے ایک نصیحت
عبدالعزیز بن عبداللہ بن بازکی طرف سے ہر اس مسلمان کے نام جو اس تحریر کو دیکھے ۔۔مجھے اورانہیں اللہ تعالیٰ اپنے مومن بندوں کے راستہ پر چلنے کی توفیق عطافرمائے اورمجھے اور انہیں ان لوگوں کے راستے سے بچائے جن پر وہ غصے ہوااورگمراہوں کے راستے سےبھی بچائے۔آمین۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ، امابعد:
حسب ذیل ارشادباری تعالیٰ پر عمل کے پیش نظریہ تحریر محض نصیحت وتذکیرکے لیے ہے:
﴿وَذَكِّرْ فَإِنَّ الذِّكْرَىٰ تَنفَعُ الْمُؤْمِنِينَ﴾ (الذاریات۵۱ /۵۵)
’’ اورنصیحت کرتے رہیں یقینا نصیحت مومنوں کو نفع دیتی ہے ۔‘‘
اورفرمایا:
﴿وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ﴾ (المائدۃ۵ /۲)
’’ نیکی اور پرہیز گاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کیا کرو اور گناہ اور ظلم کے کاموں میں مدد نہ کیا کرو ۔‘‘
نیز فرمایا:
|