’’یقینااللہ سب کچھ جاننے والا(اور)حکمت والاہے ۔‘‘
مزید فرمایا: ﴿ لَا يُسْأَلُ عَمَّا يَفْعَلُ وَهُمْ يُسْأَلُونَ﴾ (الانبیاء۲۱ /۲۳)
’’وہ جوکام کرتا ہے اس کی پرسش نہیں ہوگی اور(جو کام یہ لوگ کرتے ہیں اس کی)ان سے پرسش ہوگی ۔‘‘
اوریہ اس کے کمال حکمت وعلم کا تقاضا ہے، ظالموں، کافروں اورجاہلوں کی باتوں سے وہ پاک ہے اوروہ بہت ہی بلندو بالا اورارفع واعلیٰ ہے۔اللہ تعالیٰ اور اس کے بندوں کے لیے نصیحت چونکہ واجب ہے اوراسی واجب سے عہدہ برا ہونے کے لیے یہ سطور لکھی گئی ہیں۔
واللّٰه ولي التوفيق’وهو حسبناونعم الوكيل وصلي اللّٰه علي نبينا محمد وعلي آله واصحابه
عبدالعزیزبن عبداللہ بن باز
ڈائریکٹرجنرل
برائے ادارات بحوث علمیہ وافتاءودعوۃوارشاد
اللہ تعالیٰ ہر چیز کا خالق اوراس کے سوا سب مخلوق ہے
الحمدلله وحده، والصلوة والسلام علي من لانبي بعده، وعلي آله وصحبه _ امابعد:
میری طرف ایک بھائی نے یہ لکھا ہے کہ ان کے ایک دوست نے انہیں یہ کہہ کرشبہ میں مبتلا کردیا ہے کہ وہ اس بات کا اعتراف کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ آسمان، زمین عرش، کرسی اورہر چیز کا خالق ہے لیکن سوال یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کو کس نے پیدا کیا ہے ؟اس بھائی نے اپنے دوست کو یہ جواب دیا کہ تمہاری بات کا پہلا حصہ توٹھیک ہے لیکن دوسرا حصہ ٹھیک نہیں اوراس کے بارے میں کسی مسلمان کو بات کرنا زیب نہیں دیتا، لہذا تمہیں اسی قدر کافی ہے جو حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو کافی تھا، علم کے سمندر ہونے کے باوجود انہوں نے کبھی اس طرح کا سوال نہیں کیا تھا، نیز انہوں نے یہ بھی کہا کہ اللہ تعالیٰ نے خود اپنے بارے میں فرمایا ہے:
﴿لَيْسَ كَمِثْلِهِ شَيْءٌ ۖ وَهُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ﴾ (الشوری۴۲ /۱۱)
’’اس جیسی کوئی چیز نہیں اوروہ سنتادیکھتا ہے ۔‘‘
نیز فرمایا: ﴿هُوَ الْأَوَّلُ وَالْآخِرُ وَالظَّاهِرُ وَالْبَاطِنُ ۖ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ﴾ (الحدید۵۷ /۳)
’’وہ(سب سے)پہلااور(سب سے)پچھلا اور(اپنی قدرتوں سے سب پر)ظاہر اور(اپنی ذات کے لحاظ سے)پوشیدہ ہے اوروہ تمام چیزوں کو جانتا ہے ۔‘‘
|