Maktaba Wahhabi

292 - 437
وصلي اللّٰه علي نبينا محمد وعلي آله واصحابه وسلم _واللّٰه ولي التوفيق جدہ میقات نہیں ہے سوال : بعض لوگ یہ فتوی دیتے ہیں کہ جو فضائی راستے سے حج کے لیے آرہے ہوں، وہ جدہ سے احرام باندھ لیں، جب کہ کچھ لوگ اس کی تردید کرتے ہیں توسوال یہ ہے کہ اس مسئلہ میں صحیح بات کیا ہے، فتوی دیجئے اللہ تعالیٰ آپ کو اجروثواب سے نوازے! جواب : تمام حاجیوں پرخواہ وہ فضائی راستےسےیاسمندری راستےسےیا خشکی کےراستےسےآئیں، یہ واجب ہےکہ وہ اس میقات سےاحرام باندھیں جس سےوہ گزررہےہوں کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےجب میقات کاتعین کیاتوذکرفرمایاکہ’’یہ میقات یہاں کےلوگوں اوران لوگوں کےلیےہیں جویہاں کےرہنےوالےتونہ ہوں لیکن یہیں سےوہ گزریں اوران کاحج یاعمرہ کاارادہ ہو ۔‘‘(متفق علیہ) باہرسےآنےوالوں کےلیےجدہ میقات نہیں، یہ تویہاں کےباشندوں کےلیےمیقات ہےیاان کےلیےمیقات ہےجویہاں حج یاعمرہ کےارادہ سےتونہ آئےہوں لیکن پھربعدمیں یہاں سےحج یاعمرہ کاارادہ کرلیں۔ حج کی تین قسمیں ہیں سوال : بعض لوگ یہ دعویٰ کرتےہیں کہ حج قران اورافراد منسوخ ہوچکےہیں کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےصحابہ کرام رضی اللہ عنہم کوتمتع کاحکم دیاتھا، اس بارےمیں آنجناب کی کیارائےہے؟ جواب : یہ قول باطل ہےاورقطعاصحیح نہیں ہےکیونکہ علماءکااجماع ہےکہ حج کی تین قسمیں ہیں(۱)افراد(۲)قران اور(۳)تمتع۔جوشخص حج مفردکرے، اس کااحرام صحیح اورحج بھی صحیح ہےاس پرکوئی فدیہ بھی نہیں ہےلیکن اگروہ اسےفسخ کرکےعمرہ بنالےتواہل علم کےصحیح ترین قول کےمطابق یہ افضل ہےکیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےان لوگوں کوحکم دیاتھاجنہوں نےحج کااحرام باندھاتھایاحج وعمرہ کوملالیاتھااوران کےپاس قربانی کےجانورنہ تھےکہ وہ اپنےاحرام کوعمرہ سےبدل دیں، طواف کریں، سعی کریں، بال منڈوائیں اورحلال ہوجائیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےان کےاحرام کوباطل قرارنہیں دیاتھابلکہ افضل عمل کی طرف رہنمائی فرمائی تھی اورصحابہ کرام رضی اللہ عنہم نےاس رہنمائی کےمطابق عمل کیاتواس کےیہ معنی نہیں کہ حج افرادمنسوخ ہوگیاہےبلکہ یہ توافضل اوراکمل عمل کی طرف نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سےرہنمائی تھی۔واللّٰه ولي التوفيق ۔ اپنےلیےحج کی نیت کی اورپھراس نے اپنی نیت تبدیل۔۔۔ سوال :ا یک شخص نےاپنےلیےحج کی نیت کی اوروہ اس سےپہلےبھی اپناحج کرچکاہے، پھراس نےعرفہ میں اپنی نیت کوتبدیل کرکےاس حج کواپنےایک قریبی رشتہ دارکی طرف سےکرناچاہاتواس کاکیاحکم ہے، کیااس طرح کرنااس کےلیےجائزہے؟ جواب : انسان جب اپنی طرف سےحج کااحرام، باندھ لےتوپھراس کےلیےیہ جائزنہیں کہ راستہ میں یاعرفہ میں یاکسی اورجگہ اپنی نیت میں تبدیلی کرلےبلکہ لازم یہ ہوگاکہ اس حج کووہ اپنی طرف سےہی اداکرے، اسےبدل کراپنےباپ یا
Flag Counter