کے مطابق عمل کرنے کی توفیق عطافرمائے، سب کے دلوں کی اصلاح فرمادے، ہمارے دلوں کو اپنی خشیت، محبت، تقوی اپنے دین کی محبت اوراپنے بندوں کی ہمدردی وخیر خواہی سے بھر دے، ہمیں اور آپ کو اپنے نفس کی شرارتوں اوراپنے برےاعمال کی خرابیوں سے بچائے، ہمارے اوردیگر مسلمانوں کے تمام حکمرانوں کو اپنی رضا کے مطابق عمل کی توفیق عطافرمائے، ان کی بدولت حق کو غلبہ اورباطل کو ذلت ورسوائی سے دوچارکرے اورہم سب کو گمراہ کن فتنوں سے محفوظ رکھے، بے شک وہی قادروکارساز ہے۔
والسلام عليكم ورحمة اللّٰه وبركاته-وصلي اللّٰه وسلم علي نبينا محمد’وآله وصحبه وسلم۔
خاتمہ
نصیحت اوریاددہانی
یہ تحریرہراس مسلمان کے نام ہے جس کی نظر سے گزرےاللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے مومن بندوں کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطافرمائےاوران لوگوں کے راستے سے بچائےجن پر وہ غصے ہوا، نیز گمراہوں کے راستے سے بھی بچائے۔ آمین!
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ۔۔۔۔۔امابعد:
اس تحریر کا باعث آپ کی ہمدردی وخیر خواہی، اللہ تعالیٰ کاتقوی اختیار کرنے کی وصیت، دنیاوآخرت میں نفع دینےوالے امور کی ترغیب اورایسے کاموں سے بچانے (متنبہ اورچوکنا کرنے )کی تلقین کرنا ہے جو دنیاوآخرت میں تمہارے لیےنقصان دہ ہوں تاکہ حسب ذیل ارشادباری تعالیٰ پر عمل ہوسکے:
﴿وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ ۚ وَاتَّقُوا اللّٰه ۖ إِنَّ اللّٰه شَدِيدُ الْعِقَابِ﴾ (المائدۃ۵ /۲)
’’ نیکی اورپرہیزگاری کےکاموں میں ایک دوسرےکی مددکیاکرواورگناہ اورظلم کےکاموں میں مددنہ کیاکرواوراللہ سےڈرتےرہو، کچھ شک نہیں کہ اللہ کاعذاب سخت ہے ۔‘‘
نیز اس ارشادباری تعالیٰ پر ہم عمل پیرا ہوسکیں:
﴿وَالْعَصْرِ ﴿١﴾ إِنَّ الْإِنسَانَ لَفِي خُسْرٍ ﴿٢﴾ إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَتَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ﴾ (العصر۱۰۳ /۱۔۳)
’’عصر کی قسم!یقینا تمام انسان نقصان میں ہیں مگر وہ لوگ جوایمان لائے اورنیک عمل کرتے رہے اورآپس میں (ایک دوسرے کو) حق (بات )کی تلقین اورصبر کی تاکید کرتے رہے ۔‘‘
مذکورہ بالاآیت کریمہ میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے نیکی اورتقوی کے کاموں میں تعاون کرنے کا حکم دیا ہے، نیز گناہ اورظلم کی باتوں میں تعاون نہ کرنے کی تلقین فرمائی ہےاورجو شخص ایسا نہ کرے اسے سخت عذاب کی وعید بھی سنائی ہے اوراس
|