Maktaba Wahhabi

323 - 437
’’اوراےمومنو!سبھی اللہ کےآگےتوبہ کروتاکہ فلاح پاؤ ۔‘‘ سچی پکی توبہ یہ ہوتی ہےکہ جوگناہ ہواہواس پرندامت کااظہارکیاجائے، اللہ تعالیٰ کےخوف اوراس کی تعظیم کےباعث اس کوچھوڑدیاجائےاورسچا پکاارادہ کیاجائےکہ اب اس کاارتکاب نہیں کرنا۔اگرلوگوں کےخون، مال یاعزت وآبروکےبارےمیں لوگوں پرظلم کیاگیاہوتواسےان سےمعاف کروایا جائے اور اگرلوگوں پرظلم، غیبت وغیرہ کےقبیل سےہواورخدشہ ہوکہ انہیں بتانےکی صورت میں زیادہ بڑانقصان ہوگاتوانہیں نہ بتائےاوران کےلیےدعا واستغفار کرے اور غیبت کرکےان کی جوبرائی کی تواب اس کامداوااپنےعلم کےمطابق ان کی خوبی وبھلائی کاچرچاکرکےکرے، واللّٰه ولي التوفيق_ مال یتیم کےاحکام سوال : ایک یتیم کےوالدین فوت ہوگئےتوہم نےاسےپالنا پوسنا شروع کردیا، اس کےدوچچااوردیگراہل خیراسےکچھ پیسےبھی دیتےہیں، ممکن ہےکہ اس کےیہ پیسےہمارےمال میں بھی شامل ہوجاتےہوں جب کہ ہم اسےجودیتےہیں وہ اس سےزیادہ ہوتاہےاورہم اسےاپنےگھرکاایک فردسمجھتےہیں، اس سلسلہ میں آپ ہماری رہنمائی فرمائیں۔جزاکم اللہ خیرا۔ جواب : یتیم کوجوصدقات ملتےہیں، انہیں لینےمیں تمہارےلیےکوئی حرج نہیں ہےبشرطیکہ تم اس پرجوخرچ کرتےہو، وہ اس کےبرابریااس سےکم ہوں اورجوکچھ تمہارےاخراجات سےزیادہ رقم ہواس کی حفاظت کرو اور اسےیتیم کےلیےمحفوظ رکھواور ہاں تمہارےلیےخوشخبری ہےکہ یتیم کی تربیت اوراس سے حسن سلوک کی وجہ سےاللہ تعالیٰ تمہیں بےپناہ اجر وثواب سےنوازےگا۔ رشوت اوراس کےنقصانات عبدالعزیزبن عبداللہ بن بازکی طرف سےاپنےمسلمان بھائیوں میں سےہراس شخص کےنام جواسےدیکھےیاسنے، اللہ تعالیٰ مجھےاورانہیں صراط مستقیم پرچلنےکی توفیق عطافرمائےاورمجھےاورانہیں عذاب جہنم سےبچائے! السلام عليكم ورحمة اللّٰه وبركاته، امابعد: جن چیزوں کواللہ تعالیٰ نےحرام قراردیااورنہایت سختی کےساتھ حرام قراردیا، ان میں سےایک رشوت بھی ہے، رشوت یہ ہےکہ اپنی کسی ایسی مصلحت کےپوراکرنےکےلیےکسی ایسےذمہ دارشخص کی مذمت میں مال پیش کرناجس پراس مال کےبغیراسےپوراکرناواجب تھااوراگررشوت دینےسےمقصوداپنےحق کاحصول نہ ہو، بلکہ اس سےمقصودکسی حق کاابطال یاکسی باطل کااحقاق یاکسی پرظلم کرناہوتوپھراس کی حرمت اوربھی زیادہ ہوجاتی ہے۔ ابن عابدین(شامی)رحمۃ اللہ علیہ نےاپنے’’حاشیہ ‘‘ میں لکھا ہےکہ رشوت وہ ہے جسے ایک شخص کسی حاکم وغیرہ کوا س لیے دیتا ہے تاکہ وہ اس کے حق میں فیصلہ کردےیا اسے وہ ذمہ داری دے دے جسے وہ چاہتا ہے، انہوں نے اس تعریف کے ساتھ یہ واضح کیا ہے کہ رشوت عام ہے خواہ مال ہو یا کسی اورطرح کی منفعت اور’’حاکم ‘‘سے مراد قاضی (جج)ہے اور’’وغیرہ ‘‘سےمراد وہ شخص جس کے ہاں رشوت دینے والے کی مصلحت پوری ہوسکتی ہو خواہ اس کا تعلق حکمرانوں سے ہو یا سرکاری ملازمین سے یا خاص اعمال بجالانے والے ذمہ داروں سے، مثلا تاجروں، کمپنیوں اورجاگیرداروں وغیرہ کے
Flag Counter