دے، شہوت کے ساتھ بوسہ سب کےلیے حرام ہےتاکہ فتنہ انگیزی اورفحاشی کے ذرائع کا سد باب ہو۔ واللّٰہ ولی التوفیق۔
عورت کے لیے اسلامی وغیر اسلامی، تمام ملکوں میں پردہ واجب ہے
سوال : جب ہم اپنے ملک سے باہر کسی دوسرے ملک میں جائیں توکیا پردہ ترک کرینا اورچہرے کو ننگا رکھنا جائز ہےکیونکہ ہم اپنے ملک سے دورایک دوسرے ملک میں ہیں اوروہاں ہمیں کوئی نہیں جانتا کیونکہ میری والدہ میرے والد سےکہتی ہیں کہ وہ مجھے چہرہ ننگارکھنے پر مجبورکرے کیونکہ ان کا خیال ہے کہ اس ملک میں پردہ کر کے میں لوگوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کراتی ہوں؟
جواب : آپ کے لیے اوردیگر عورتوں کے لیے کافروں کے ملکوں میں بھی بے پردگی جائز نہیں جس طرح مسلمانوں کے ملکوں میں جائز نہیں ہے۔اجنبی مردوں سے پردہ واجب ہے خواہ وہ مسلمان ہوں یا غیر مسلم بلکہ کافروں سے پردہ تو زیادہ شدت کے ساتھ واجب ہے کیونکہ وہ ایمان سے محروم ہیں، جو حرام امورکے ارتکاب سے مانع ہوتا ہے۔اللہ تعالیٰ اوراس کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جس چیز کو حرام قراردیا ہو، اس کے ارتکاب کے لیے ماں باپ کی اطاعت بھی جائز نہیں اورنہ کسی اورکی بات کو ماننا جائز ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب مبین کی سورہ ٔاحزاب میں فرمایاہے:
﴿وَإِذَا سَأَلْتُمُوهُنَّ مَتَاعًا فَاسْأَلُوهُنَّ مِن وَرَاءِ حِجَابٍ ۚ ذَٰلِكُمْ أَطْهَرُ لِقُلُوبِكُمْ وَقُلُوبِهِنَّ﴾ (الاحزاب۳۳ /۵۳)
’’ اورجب پیغمبروں کی بیویوں سےتم کوئی سامان مانگوتوپردےکےپیچھےسےمانگویہ تمہارےاوران کےدلوں کےلیےبہت پاکیزگی کی بات ہے ۔‘‘
اس آیت کریمہ میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے یہ بیان فرمایاہے کہ عورتوں کا غیرمحرم مردوں سے پردہ کرنا سب کے دلوں کےلیےبہت پاکیزگی کاباعث ہے۔
اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے سورہ نورمیں ارشاد فرمایا ہے:
﴿وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا ۖ وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَىٰ جُيُوبِهِنَّ ۖ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ أَوْ آبَاءِ بُعُولَتِهِنَّ﴾ (النور۲۴ /۳۱)
’’ اور(اےپیغمبر!)مومن عورتوں سےبھی کہہ دوکہ وہ بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھا کریں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کیاکریں اور اپنی آرائش(یعنی زیور کے مقامات) ظاہرنہ ہونےدیاکریں مگراپنےخاوندیاباپ یاخسر۔۔۔۔۔کےسامنے ۔‘‘
کیاسفر میں عورت کی محرم عورت ہوسکتی ہے
سوال : کیا سفر میں عورت کسی دوسری اجنبی عورت کے لیے محرم ہوسکتی ہے یا نہیں؟
جواب : عورت کسی دوسری عورت کی محرم نہیں ہوسکتی۔محرم صرف وہ مرد ہوتا ہے جس پر عورت ازروئے نسب حرام ہومثلا اس کا باپ یا بھائی یا وہ کسی مباح سبب کی وجہ سے حرام ہومثلا شوہر، خسر، سوتیلا بیٹا، رضاعی باپ یا رضاعی بھائی وغیرہ۔
کسی مردکے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ کسی اجنبی عورت کے ساتھ خلوت یا سفر اختیارکرے، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادہے کہ ’’ کوئی عورت محرم کے بغیر سفر نہ کرے۔‘‘ (متفق علیہ)اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کایہ بھی ارشادہے کہ ’’ جب بھی کوئی
|