وہ مطلقہ عورت ہوتی ہےجسے مال کے عوض ایک یا دوطلاقیں دی گئی ہوں ۔ان مسائل کے دلائل مشہورومعروف ہیں اورہم نے جو ذکر کیا ہے اہل علم میں اس بارے میں کوئی اختلاف نہیں ہے ۔واللہ ولی التوفیق۔
کیا یادگارکے طورپرتصویریں جمع کرنا جائز ہے؟
سوال : کیا یادگارکے طورپرتصویریں جمع کرنا جائز ہےیا نہیں؟
جواب : کسی بھی مسلمان کے لیے خواہ وہ مرد ہویا عورت، یاد گارکے لیے ذی روح چیزوں مثلا انسانوں وغیرہ کی تصویروں کوجمع کرنا جائز نہیں ہے بلکہ واجب ہے کہ انہیں تلف کردیا جائے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہےکہ آپ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سےفرمایاتھا:
(( لَا تَدَعْ تِمْثَالًا إِلَّا طَمَسْتَهُ، وَلَا قَبْرًا مُشْرِفًا إِلَّا سَوَّيْتَهُ )) ’’ہرتصویر کو مٹادواورہر اونچی قبر کو برابرکردو ۔‘‘
اسی طرح نبی علیہ الصلا ۃ والسلام سے یہ بھی ثابت ہےکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھر میں تصویر رکھنے سے منع فرمایاہے اورجب آپ صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کہ دن بیت اللہ میں تشریف لے گئے اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیت اللہ کی دیواروں کو دیکھا توپانی اورکپڑا منگوایا اوراس کے ساتھ تصویروں کومٹا دیا، ہاں البتہ جمادات مثلا پہاڑ اوردرخت وغیرہ کی تصویروں میں کوئی حرج نہیں۔
عورتوں کے لیے سونے کا استعمال
سوال : محدث دیارشام علامہ محمد ناصرالدین البانی نے اپنی کتاب ’’آداب الزفاف‘‘میں جویہ فتوی دیا ہے کہ سونا استعمال کرنا عورتوں کے لیے بھی جائز نہیں ہے تواس سے ہماری عورتیں شک وشبہ میں مبتلا ہوگئی ہیں اوروہ کہتی ہیں کہ جوعورتیں سونے کے زیورات استعمال کرتی ہیں۔وہ خود بھی گمراہ ہیں اوردوسری عورتوں کو بھی گمراہ کرتی ہیں، اس مسئلہ میں آپ کا کیا ارشاد ہے خصوصا سونے کے ان زیورات کے بارے میں جو گلے میں پہنے جاتے ہیں چونکہ یہ ایک اہم مسئلہ ہے، اسے بیان کرنے کی بہت ضرورت ہے لہذا امید ہے کہ آپ فتوی دے کر رہنمائی فرمائیں گے۔اللہ تعالیٰ آپ کے گناہوں کومعاف فرمائے اورآپ کے علم میں بے پایاں اضافہ فرمائے۔
جواب : عورتوں کے لیے سونے کے زیورات استعمال کرنا حلال ہے خواہ وہ گلے کے استعمال کے ہوں یا کسی اورعضو کے کیونکہ حسب ذیل ارشادباری تعالیٰ:
﴿أَوَمَن يُنَشَّأُ فِي الْحِلْيَةِ وَهُوَ فِي الْخِصَامِ غَيْرُ مُبِينٍ﴾ (الزخرف۴۳ /۱۸)
’’ کیا وہ جو زیور میں پرورش پائے اورجھگڑے کے وقت بات نہ کرسکے (اللہ کی بیٹی ہوسکتی ہے؟)‘‘
کے عموم سے یہی ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس میں اللہ تعالیٰ نے زیور کو عورتوں کی صفات میں سے شمار کیا ہے اوریہاں زیور بھی عام ہے خواہ وہ سونے کا ہو یا کسی اورچیز کا۔
احمد، ابوداوداورنسائی نے جید سند کے ساتھ امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دائیں ہاتھ میں ریشم اوربائیں میں سونا پکڑا اورفرمایاکہ ’’یہ دونوں چیزیں میری امت کے مردوں کے لیےحرام ہیں ۔‘‘اورابن ماجہ کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ’’یہ میری امت کی عورتوں کے لیے حلال ہیں ۔‘‘
احمد، نسائی، ترمذی، ابوداود، حاکم، طبرانی اورابن حزم نے روایت کیا اورامام ترمذی، حاکم اورابن حزم نے صحیح قراردیا
|