ہے، اگریہ صحیح بھی ہو تو یہ عام ہے اورسورۂ فاتحہ کا پڑھنا اس مسئلہ میں وارد صحیح احادیث کے پیش نظر خاص ہوگا /واللہ ولی التوفیق، ملاحظہ فرمائیے فتاوی اسلامیہ، ج۱ص۲۶۰، جمع وترتیب محمد بن عبدالعزیز المسند، دارالوطنی الریاض ۱۴۱۴ھ۱۹۹۴ء /مترجم)
تراویح پڑھنے والے امام کی اقتداء میں نماز عشاء
سوال : ایک شخص مسجد میں اس وقت پہنچاجب لوگ نماز تراویح اداکررہے تھے اوراسے اس بات کا علم بھی تھا توکیا وہ اس امام کی اقتداءمیں نیت کرکے نماز عشاء اداکرسکتا ہے یا وہ اکیلا نماز پڑھے؟
جواب : علماءکے صحیح قول کے مطابق اس صورت میں عشاء کی نیت کر کے تراویح پڑھانے والے امام کی اقتداء میں نماز عشاء پڑھنے میں کوئی حرج نہیں اورجب امام سلام پھیردے تو اسے اپنی باقی نماز مکمل کرنا ہوگی اس کی دلیل صحیحین کی یہ حدیث ہے کہ حضرت معاذرضی اللہ عنہ نماز عشاء نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء میں ادافرمایا کرتےتھے اورپھر اپنی قوم میں واپس آکر انہیں یہی نماز پڑھایاکرتے تھے اورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا انہیں اس سے منع نہ فرمانا اس بات کی دلیل ہے کہ فرض پڑھنے والے کی نمازنفل پڑھنے والے کی اقتداء میں جائز ہے اورصحیح حدیث میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دفعہ صلوۃ خوف کی پہلی ایک جماعت کو دورکعتیں پڑھائیں اورپھر دوسری جماعت کو دورکعتیں پڑھائیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پہلی دورکعتیں فرض اوردوسری دورکعتیں نفل تھیں جب کہ دوسری جماعت کی یہ فرض تھی ۔واللہ ولی التوفیق۔
کیامقیم نماز میں مسافر کی اقتداء کرسکتاہے
سوال : جب کوئی انسان سفر میں ہو اوروہ نماز ظہر باجماعت اداکرنا چاہے اورایک ایسے شخص کو پالے جس نے نماز ظہر پڑھ لی ہے اوروہ مقیم ہے توکیا یہ مقیم مسافر کے ساتھ نماز پڑھ سکتا ہے؟نیز کیا یہ مسافر کے ساتھ قصر کرے گایا پوری نمازپڑھے گا؟
جواب : جب مقیم، مسافر کے پیچھے جماعت کے ثواب کے حصول کی خاطر نماز اداکرے اوروہ اپنی فرض نماز پہلے پڑھ چکا ہوتومسافر کے ساتھ دورکعتیں ہی پڑھے گا، کیونکہ مقیم کے لیے یہ نماز نفل ہوگی اوراگر مقیم، مسافر امام کی اقتداء میں ظہر، عصر یا عشاء کے فرض پڑھے توپھر اسے چاررکعتیں پڑھنا ہوں گی، لہذا مسافر امام جب دورکعتوں کے بعد سلام پھیردے تواسے دورکعتیں اورپڑھ کر اپنی نماز کو مکمل کرنا ہوگا اوراگرمسافر، مقیم امام کے پیچھے فرض نماز اداکرے توعلماء کے صحیح قول کے مطابق اس صورت میں مسافر کو بھی پوری نماز پڑھنا ہوگی کیونکہ امام احمد اورامام مسلم رحمۃ اللہ علیہما نے روایت ذکر کی ہےکہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا گیا کہ مسافر مقیم امام کے ساتھ چارلیکن اپنے مسافر ساتھیوں کے ساتھ دورکعتیں پڑھتا ہےتوانہوں نے فرمایا کہ سنت یہی ہے اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد کے عموم کا تقاضا یہی ہے کہ’’امام تو اس لیے بنایاجاتا ہے کہ اس کی اقتداء کی جائے، لہذا امام سے اختلاف نہ کرو ۔‘‘(متفق علیہ)
کیاعورت مسجد میں نماز پڑھ سکتی ہے
سوال : ایسی نوجوان پردہ نشین عورت جس نے شرعی لباس زیب تن کررکھا ہواورچہرے اورہاتھوں کے سوا سارے جسم کولباس سے چھپارکھا ہو، کیا اس کے لیے تمام نمازیں مسجد میں اداکرنا جائز ہے؟کیا وہ اپنے شوہر کے ساتھ تمام نمازوں کے لیے مسجد میں جاسکتی ہے؟
|