غضب کے اسباب سے بچو، دنیا وآخرت میں شادکام ہو جاؤگے، ارشادباری تعالیٰ ہے:
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّـهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ ۖ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللّٰه يَحُولُ بَيْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِهِ وَأَنَّهُ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ ﴿٢٤﴾ وَاتَّقُوا فِتْنَةً لَّا تُصِيبَنَّ الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنكُمْ خَاصَّةً ۖ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللّٰه شَدِيدُ الْعِقَابِ﴾ (الانفال۸ /۲۴۔۲۵)
’’مومنو!اللہ اوراس کےرسول کا حکم قبول کروجب کہ رسول اللہ( صلی اللہ علیہ وسلم )تمہیں ایسے کام کے لیے بلاتے ہیں جو تم کو زندگی (جاوداں)بخشتا ہے اورجان رکھو کہ اللہ تعالیٰ، آدمی اوراس کے دل کے درمیان حائل ہوجاتا ہے اوریہ بھی کہ تم سب اس کے روبروجمع کیے جاؤگےاوراس فتنے سے ڈرو جو خصوصیت کے ساتھ انہی لوگوں پر واقع نہ ہوگاجوتم میں گناہ گارہیں اورجان رکھو کہ اللہ تعالیٰ سخت عذاب دینے والا ہے ۔‘‘
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اورآپ کو ان لوگوں میں سے بنادے جو بات سنتے ہیں تو اچھی بات کی پیروی کرتے ہیں، جو نیکی وتقوی کے کاموں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں، کتاب اللہ اورسنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دامن کو مضبوطی سے تھام لیتے ہیں۔اللہ تعالیٰ ہمیں اورآپ کو اپنے نفسوں کی شرارتوں اوربرے عملوں سے بچائے، اپنے دین کی مددفرمائے، اپنے کلمہ کوسربلندی نصیب کرے اورہمارے حکمرانوں کو ہر اس بات کی توفیق بخشے جس میں بندوں اورشہروں کی بھلائی اوربہتری ہو، بےشک وہی کارسازوقادرہے ۔والسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
معاشرہ پررشوت کے اثرات
سوال : جب رشوت عام ہوجائےتوپھرمعاشرہ کی حالت کیسی ہوتی ہے؟
جواب : بلاشک وشبہ جب گناہوں کاچلن عام ہوتومعاشرہ اختلاف وانتشارکاشکارہوجاتاہے، معاشرہ کےافرادمیں محبت کےرشتےٹوٹ جاتےہیں، بغض وعداوت اورنیکی کےکاموں میں عدم تعاون عام پیداہوجاتاہے۔معاشرہ پررشوت کےاثرات میں سےبدترین اثر یہ ہےکہ گھٹیا اور رذیل باتیں عام ہوجاتی ہیں، اچھی اورخوبی کی باتیں ختم ہوجاتی ہیں، رشوت، چوری، خیانت، معاملات میں دھوکابازی، جھوٹی گواہی اوراس طرح کےدیگرظلم اورگناہ کےکاموں کی وجہ سےجب ایک دوسرےکی حق تلفی ہوتی ہےتوپھرمعاشرہ کےافرادایک دوسرےپرظلم کواپناشعاربنالیتےہیں کہ جرم کایہی نتیجہ ہوتاہےاوریہ توبدترین قسم کےجرائم ہیں۔یہ وہ جرائم ہیں جواللہ تعالیٰ کی ناراضگی کاسبب بھی بنتے ہیں اورمسلمانوں میں بغض وعداوت کاسبب بھی اور عام آفتوں اورفتنوں کاسبب بھی جیساکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایاہےکہ’’جب لوگ برائی دیکھیں اوراسےنہ مٹائیں توممکن ہےکہ اللہ تعالیٰ سب کواپنےعذاب کی لپیٹ میں لےلے ۔‘‘اس حدیث کوامام احمدنےصحیح سندکےساتھ حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کےحوالےسےروایت کیاہے۔
رشوت کےبدترین نتائج
سوال : مسلمانوں کی مصلحتوں، ان کےاخلاق وکرداراورمعاملات کی خرابی کےحوالہ سےرشوت کےکیانتائج واثرات ہوتےہیں؟
جواب : پہلےسوال کےجواب سےاس سوال کا جواب بھی واضح ہوجاتاہے، مسلمانوں کی مصلحتوں کےخلاف رشوت کے
|