ہوں، جن سےنصاب کی تکمیل ہوجاتی ہوتواس صورت میں بھی زکوٰۃواجب ہوگی۔((واللّٰه ولي التوفيق))
ہرقسم کےسکوں پرزکوٰۃواجب ہے؟
سوال: ایک آدمی عربی وغیر عربی سکوں کے جمع کرنے کا شوق رکھتا ہے، ان میں سے کچھ سکے قیمتی ہیں اورکچھ قیمتی نہیں توکیا ایک سال گزرجانے پر ان پر زکوۃ واجب ہوگی؟
جواب : جب ایک سال گزر جائے اورسکوں کی مالیت نصاب کے مطابق ہوتو کتاب وسنت کے دلائل کے عموم کے پیش نظر ان پر زکوۃ واجب ہوگی کیونکہ یہ سکے بھی کرنسی کے حکم میں ہیں اورکرنسی نوٹوں کی طرح کرنسی کے قائم مقام ہوں گے۔واللہ اعلم۔
بیٹے کی شادی کے لیے جمع کی جانے والی دولت پر زکوۃ!
سوال: ایک آدمی کئی سال سے پیسے جمع کررہا ہے تاکہ انہیں اپنے بیٹے کی شادی پر صرف کرےتوکیا ان میں زکوۃ ہوگی یاد رہے وہ ان پیسوں کو صرف اپنے بیٹے کی شادی پر خرچ کرنا چاہتا ہے؟
جواب : یہ جمع شدہ رقم اگربقدرنصاب ہے اوراس پر سال گزرجائے توان کی زکوۃ اداکرنا واجب ہوگا خواہ ان کے جمع کرنے سے نیت اپنے بیٹے کی شادی کرنا ہو کیونکہ یہ پیسے جب تک اس کے پاس ہیں اس کی ملکیت ہیں، لہذا کتاب وسنت کے دلائل کے عموم کا یہی تقاضا ہے کہ شادی ہونے تک ہر سال ان کی زکوۃ اداکی جائے!
شادی کے لیے جمع کی گئی رقم پر زکوۃ
سوال: میں اس وقت ایک سرکاری محکمہ میں ملازم ہوں اورقریبا چارہزار ریال ماہانہ تنخواہ حاصل کرتا ہوں میں نے تقریباایک سال میں سترہ ہزار ریال جمع کیے ہیں جو کہ بینک میں ہیں اوران پر نفع حاصل نہیں کیا اورمیں ان شاء اللہ انہیں شوال میں اپنی شادی پر خرچ کرنا چاہتا ہوں اوراس سے قریبا دوگنی رقم قرض لینا پڑے گی تاکہ شادی کے اخراجات کو پورا کیا جاسکے، میر اسوال یہ ہے کیا ان جمع شدہ سترہ ہزار ریال پر زکوۃ واجب ہے کیونکہ ان پر ایک سال گزر چکا ہے اوراگر زکوۃ واجب ہے تو وہ کتنی ہے؟
جواب : مذکورہ رقم پر ایک سال گزرنے پر زکوۃ واجب ہے خواہ اسے شادی یا قرض ادا کرنے یا گھر تعمیر کر نے کے لیے جمع کیا گیا ہو کیونکہ سونا چاندی اوران کے قائم مقام نقدی وغیرہ پر وجوب زکوۃ کے دلائل کے عموم سے یہی معلوم ہوتا ہے۔زکوۃ کی مقدارچالیسواں حصہ ہے یعنی ایک ہزار ریال پر پچیس ریال (( واللّٰہ ولی التوفیق))
کیا شادی یا گھر بنانے کی نیت سے جمع کیےگئے مال پر زکوۃ واجب ہے؟
سوال: میں اپنی ماہانہ تنخواہ سے بچاکر کچھ رقم جمع کرتا رہتا ہوں، کیا اس مال پر زکوۃ واجب ہے ؟یاد رہے میں نے یہ مال گھربنانے اورحق مہر اداکرنے کی نیت سے جمع کیا ہے کیونکہ میں ان شاء اللہ عنقریب شادی کرنا چاہتا ہوں۔میں کئی سالوں سے یہ رقم ایک بینک میں جمع کررہا ہوں کیونکہ میرے پاس مال رکھنے کے لیے اورکوئی جگہ نہ تھی، بینک میرے حساب میں نفع(یعنی سود)بھی شامل کرتا رہا لیکن میں نے بینک سے اپنی خالص جمع شدہ رقم نکلوالی اورنفع نہ لیا بلکہ اسے بینک ہی میں چھوڑ دیا جو کہ اب تک میرے حساب میں لکھا ہوا ہے کیا یہ رقم لے کر میں صدقہ کردوں یابینک میں
|