امام نووی رحمۃ اللہ علیہ’’شرح مسلم‘‘ میں فرماتے ہیں کہ’’قاضی نے کہا ہےکہ امام طبری نے ارشادفرمایا ہے کہ روایات میں یہ اختلا ف درحقیقت خواب دیکھنے والے کے حالات کے اعتبارسے ہے کہ صالح شخص کا خواب چھیالیسواں حصہ ہوگاجب کہ فاسق کا خواب سترواں حصہ ہوگا، یہ بھی کہا گیا ہے کہ خفی خواب سترواں حصہ اورجلی خواب چھیالیسواں حصہ ہوگا‘‘ پھرخطابی کے حوالہ سے بھی انہوں نے بعض اہل علم سے اسی طرح نقل کیا ہے اورپھر مازدی کا یہ قول نقل کیا ہے کہ ’’خوابوں میں شکوک وشبہات بھی ہوتے ہیں جب کہ نبوت میں نہیں ہوتے تو نبوت خوابوں کی نسبت چھیالیس درجے زیادہ روشن اورممتاز ہوتی ہے ۔‘‘واللہ اعلم۔ ص۴۳۴حاشیہ(۳)
*’’نسعة‘‘ نون کے کسرہ اورمہملہ کے سکون کے ساتھ، بٹی ہوئی رسی جس سے اونٹ وغیرہ کو نکیل ڈالی جاتی ہے ۔‘‘
یہ بات محل نظر ہے کہ اس سے اونٹ وغیرہ کو نکیل ڈالی جاتی ہےکیونکہ نسعہ اس رسی کو کہتے ہیں جس سے کجاوہ کو کساجاتا ہے، اس کا اطلاق نکیل پر نہیں ہوتا، چنانچہ’’القاموس‘‘میں ہے کہ ’’نسعکسرہ کے ساتھ ہے اوراس سے مرادوہ تسمہ ہے جسے جوتوں کی ڈوری کی صورت میں عرض کی طرف سےبنا جاتا ہے اوراس سے کجاووں کو باندھا جاتا ہے۔اس کے ایک ٹکڑے کو نسعہکہتے ہیں۔اور اس کا نام نسعہ اس کے طول کی وجہ سے ہے ۔‘‘
ص۴۳۶حاشیہ(۱)
*’’اوراسی باب سے علم اوراہل علم کا مذاق اڑانا اورعلم کی وجہ سے ان کا احترام نہ کرنا بھی ہے ۔‘‘
اس کلام میں اجمال ہے اورصحیح بات یہ ہے کہ یہاں اس طرح تفصیل سے بات کی جائے کہ اگر علم شرعی یا اس کی وجہ سے علماء کا مذاق اڑایا جارہا ہے تویہ اتدادہے کیونکہ یہ اس چیز کی تنقیص اورتو ہیں ہے، جسے اللہ تعالیٰ نے عظمت بخشی ہے، اسی طرح اگر وہ اس علم کو حقیر سمجھتا اوراس کی تکذیب کرتا ہے تو اس کا حکم بھی یہی ہے اوراگروہ علماء کا مذاق ان کے لباس کی وجہ سے یا بعض کے دنیا کے حریص ہونے کی وجہ سے یا لوگوں سے ان کی بعض عادتوں کے مختلف ہونے کی وجہ سے اڑاتا ہے، جن کا شریعت سے کوئی تعلق نہیں توایسے شخص کو مرتد قراردیا جائے گا کیونکہ اس کا تعلق دین سے نہیں بلکہ کچھ اورامورسے ہے۔ واللّٰه سبحانه وتعالي اعلم
طہارت اور نماز
موسم گرما میں جرابوں پر مسح
سوال : میں بعض نمازیوں کو اکثر دیکھتا ہوں کہ وہ موسم گرما میں بھی وضو کرتے ہوئے جرابوں پر مسح کرتے ہیں، امید ہے آپ رہنمائی فرمائیں گےکہ یہ کہاں تک جائز ہے اورمقیم کے لیے کون سی صورت افضل ہے یعنی وضو کرتے ہوئے پاؤں کو دھونا یا جرابوں پر مسح کرنا جب کہ مسح کرنے والے بعض لوگوں کے پاس کوئی عذر نہیں ہوتا بجزاس کے کہ وہ کہتے ہیں کہ اس کی رخصت ہے؟
|