Maktaba Wahhabi

415 - 437
جس کے بارے میں ہمیں یہ معلوم نہیں ہوتا کہ اسے کس طرح ذبح کیا گیا ہے بعض علماء فرماتے ہیں کہ اس قسم کا گوشت نہیں خریدنا چاہئے؟ جواب : اگرمذکورہ گوشت اہل کتاب کے ملکوں سے درآمد کیاگیا ہو تواسےکھانا حلال ہے بشرطیکہ تمہیں کوئی ایسی بات معلوم نہ ہو جو اس کی حرمت پر دلالت کرتی ہو کیونکہ ارشادباری تعالیٰ ہے: ﴿الْيَوْمَ أُحِلَّ لَكُمُ الطَّيِّبَاتُ ۖ وَطَعَامُ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ حِلٌّ لَّكُمْ وَطَعَامُكُمْ حِلٌّ لَّهُمْ﴾ (المائدۃ۵ /۵) ’’آج تمہارےلیےسب پاکیزہ چیزیں حلال کردی گئیں ہیں اوراہل کتاب کاکھانابھی تمہارےلیےحلال ہےاورتمہاراکھاناان کےلیےحلال ہے ۔‘‘ اہل کتاب کے بعض ملکوں کے بعض مذبح خانوں میں جانوروں کو جو غیر شرعی طریقے سے ذبح کیا جاتا ہے تواس سے یہ لازم نہیں آتا ہے کہ اہل کتاب کے ملکوں سے درآمد کیے جانے والے تمام ذبیحے حرام ہیں حتی کہ کسی معین ذبیحہ کے بارے میں یقینی طورپر یہ معلوم نہ ہو جائے کہ اسے ایسے مذبح خانے سے منگوایا جاتا ہے جس میں جانوروں کوغیر شرعی طریقے سے ذبح کیا جاتا ہے کیونکہ اصل حلت وسلامتی ہے الا یہ کہ کوئی ایسی بات معلوم ہو جو اس کی حرمت کی مقتضی ہو! توبہ کرتا ہوں اورپھر توڑ دیتا ہوں۔۔۔۔ سوال : میں انیس برس کا نوجوان ہوں، میں نے بہت سے گناہوں کا ارتکاب کرکے اپنے اوپر بہت ظلم کیا ہے حتی کہ میں مسجد میں نمازیں بھی زیادہ نہیں پڑھتا، زندگی بھر کبھی ایسا نہیں ہوا کہ میں نے رمضان میں سارے روزے رکھے ہوں اوربھی بہت سے برےکام کیے ہیں۔میں نے بہت دفعہ توبہ کا ارادہ کیا لیکن کیا کروں میں پھر پاپ کمانے لگتا ہوں۔میرے محلے کے دوست واحباب بھی ایسے نوجوان ہیں، جن کے اخلا ق اچھے نہیں ہیں، اسی طرح میرے بھائیوں کے دوست جو اکثر ہمارے گھر میں آتے جاتے رہتے ہیں وہ بھی نیک نہیں ہیں۔۔۔۔۔۔اللہ جانتا ہے کہ میں نے اپنے اوپر بہت ظلم کیا، بہت گناہ کیے ہیں اوربہت برے عملوں کا ارتکاب کیا ہے لیکن جب بھی توبہ کرتا ہوں تواسے توڑ دیتا ہوں۔امید ہے مجھے آپ ایسا راستہ بتائیں گےجورب سے قریب کردے اوران برے اعمال سے مجھے دورہٹا دے؟ جواب : ارشادباری تعالیٰ ہے: ﴿قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَ‌فُوا عَلَىٰ أَنفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوا مِن رَّ‌حْمَةِ اللّٰه ۚ إِنَّ اللّٰه يَغْفِرُ‌ الذُّنُوبَ جَمِيعًا ۚ إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ‌ الرَّ‌حِيمُ﴾ (الزمر۳۹ /۵۳) ’’(اے پیغمبر میری طرف سے لوگوں کو )کہہ دوکہ اے میرے بندو!جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے اللہ کی رحمت سےناامید نہ ہونا، اللہ توسب گناہوں کو بخش دیتا ہے یقینا وہی بہت زیادہ بخشنے والانہایت مہربان ہے ۔‘‘ علماءکا اجماع ہے کہ یہ آیت کریمہ ان لوگوں کے بارے میں نازل ہوئی جو توبہ کرنے والے ہوں ۔جو شخص اپنے گناہوں سے سچی اورپکی توبہ کرے تواللہ تعالیٰ اس کے تمام گناہوں کو معاف فرمادیتا ہے جیسا کہ مذکورہ بالاآیت سے ثابت ہے ۔نیز فرمان باری تعالیٰ ہے: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا تُوبُوا إِلَى اللّٰه تَوْبَةً نَّصُوحًا عَسَىٰ رَ‌بُّكُمْ أَن يُكَفِّرَ‌ عَنكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَيُدْخِلَكُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِ‌ي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَار﴾ (التحریم۶۶ /۸)
Flag Counter