Maktaba Wahhabi

222 - 437
نماز کو مؤخر کرکے ہوائی جہاز سے اتر کر پڑھنے میں بھی کوئی حرج نہیں بشرطیکہ نماز کے وقت میں اتنی گنجائش ہو، یاد رہے یہ تمام احکام فرض نماز کے بارے میں ہیں، نفل نماز میں ہوائی جہاز یا گاڑی یا جانور وغیرہ پر سواری کی حالت میں قبلہ کی طرف منہ کرنا واجب نہیں ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اونٹ پر سواری کی حالت میں اسی طرف منہ کر کے نماز ادا فرمالیتے تھے جس طرف اونٹ چل رہا ہوتا تھا لیکن مستحب یہ ہے کہ تکبیر تحریمہ کے وقت قبلہ کی طرف منہ کر لے اورپھر نماز کی تکمیل تک اسی طرف منہ رکھے جس طرف سواری جارہی ہو کیونکہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سےمروی حدیث سے اسی طرح ثابت ہے۔واللّٰہ ولی التوفیق۔ باریک کپڑوں میں نماز پڑھنے کا حکم سوال : کیا حد سے زیادہ باریک سلکی کپڑے سے سترعورہ ہوجاتا ہےیا نہیں ؟کیا اس طرح کے کپڑے پہننے سے نماز ہوجاتی ہے؟ جواب : اگرمذکورہ کپڑا اس قدرباریک اورشفاف ہوکہ اس سے جسم نہ چھپتا ہوتو اس میں مرد کی نماز صحیح نہ ہوگی الایہ کہ اس نے نیچے ناف سے لے کرگھٹنوں تک شلواریا تہہ بند پہن رکھا ہواورعورت کی نماز اس طرح کے کپڑے میں صحیح نہ ہوگی الا یہ کہ اس نے نیچے ایسے موٹے کپڑے پہن رکھے ہوں جو اس کے سارے جسم کو چھپائے ہوئے ہوں۔عورت کے لیے مذ کورہ کپڑے کے نیچے چھوٹی سی شلوارپہننا کافی نہ ہوگا۔مرد کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ اس طرح کہ کپڑے میں نماز پڑھتے ہوئے اس کے پاس کوئی رومال یا کپڑا وغیرہ ایسا بھی ہوجس سے اس نے اپنے کندھوں وغیرہ کو چھپایا ہوکیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ تم میں سے کوئی ایک کپڑے میں اس طرح نماز نہ پڑھے کہ اس کے کندھوں پر کوئی چیزنہ ہو۔(متفق علیہ) اذان سے پہلےفجرکی سنتوں کو پڑھنا سوال : میں نماز فجر کے لیے مسجد میں گیا اورمیں نے صبح کی سنتیں پڑھنا شروع کردیں اوردوسری رکعت کے لیے جب کھڑا ہونے لگا تومؤذن نے اذان شروع کردی، میں نے یہ نماز صبح کی سنتوں کی نیت ہی سے شروع کی تھی کیونکہ میں جب گھر سے نکلا تو بعض مسجدوں میں اذان ہورہی تھی، میں نے سنتوں سے فراغت کے بعد قرآن مجید کی تلاوت شروع کردی تو پاس بیٹھے ہوئے ایک آدمی نے کہا کہ اٹھو اورصبح کی سنتیں پڑھو۔ میں نے کہا کہ میں نے پڑھ لی ہیں تواس نے کہا کہ آپ کے لیےدوبارہ پڑھنا ضروری ہےکیونکہ آپ نے اس وقت پڑھی تھیں جب موذن اذان دے رہا تھا، امید ہے اس مسئلہ میں رہنمائی فرمائیں گے؟ جواب : اگراس مؤذن نے اذان تاخیر سے کہی ہے اورآپ نے سنتیں طلوع فجر کے بعد پڑھی ہیں توآپ نے سنت کو اداکردیا اوریہ سنت اداہوگئی، لہذا اس کے دوہرانے کی ضرورت نہیں اوراگرآپ کو شک ہو اوریہ معلوم نہ کہ اس موذن نے اذان صبح کے بعد کہی ہے یا طلوع فجر کے وقت توپھر زیادہ محتاط اورافضل بات یہ ہے کہ آپ ان دو رکعتوں کو دوبارہ پڑھ لیں تاکہ یہ یقین ہوجائے کہ آپ نے انہیں طلوع فجر کے بعد اداکیا ہے۔ آخری وقت میں نماز پڑھنے کی صورت میں اذان کس وقت ہو سوال : جب ہم ایک جماعت ہوں اورارادہ یہ ہوکہ نماز ظہر آخر وقت میں پڑھیں گے تواذان کس وقت کہیں یعنی کیا یہ
Flag Counter