Maktaba Wahhabi

175 - 437
میں مذکورہ حدیث کے پیش نظر کوئی حرج نہیں، اسی طرح اگر وہ دیکھے کہ ایک انسان کسی کو ازراہ ظلم قتل کرنا چاہتا ہے یا اس پر کوئی اورظلم ڈھانا چاہتا ہے اوروہ یہ کہہ کر اسے اس ظالم سے بچالے کہ اللہ کی قسم!یہ میرا بھائی ہے جب کہ وہ اسے ناحق قتل کرنا یااسے ناحق مارنا چاہتا ہو اوراسے معلوم ہوکہ اسے اپنا بھائی کہنے سے وہ ظالم اس کے احترام کی وجہ سے اسے چھوڑ دے گا تو اس طرح کی صورت میں اپنے مسلمان بھائی کو ظلم سے بچانے کی مصلحت کے پیش نظر جھوٹی قسم کھانا واجب ہے۔مقصود کلام یہ ہے کہ جھوٹی قسموں کے بارے میں اصل تویہ ہے کہ اس کی ممانعت ہے اورجھوٹی قسم کھانا حرام ہے لیکن اس میں اگر جھوٹ کی نسبت کوئی بڑی مصلحت ہو جیسا کہ سابقہ حدیث میں مذکور تین صورتیں ہیں تو پھر جھوٹی قسم کھانے کی اجازت ہے۔ کیا شرک اصغر سے انسان ملت سے خارج ہوجاتا ہے سوال: کیا شرک اصغر سے انسان ملت سے خارج ہوجاتا ہے؟ جواب : شرک اصغر، انسان کو ملت سے خارج تو نہیں کرتا لیکن اس سے ایمان میں کمی ہوجاتی ہے اوریہ کمال توحید واجب کے منافی ہے۔مثلا اگر کوئی شخص ریا کاری کے لیے تلاوت یا صدقہ یا اس طرح کا کوئی عمل کرے تو اس کے ایمان میں کمی اورضعف پیدا ہوجائے گااوروہ ریاکاری کی وجہ سے گناہ گار ہوگا لیکن اس کی وجہ سے اسے کفر اکبر کا مرتکب قرارنہیں دیاجائے گا۔ وجادلھم۔۔۔۔کی ضمیر کا مرجع سوال: ارشادباری تعالیٰ: ﴿ادْعُ إِلَىٰ سَبِيلِ رَ‌بِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ ۖ وَجَادِلْهُم بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ ۚ ﴾ (النحل۱۶ /۱۲۵) ’’ (اے پیغمبر)لوگوں کو دانش اورنیک نصیحت سے اپنے پروردگار کے راستے کی طرف بلاؤاوربہت ہی اچھے طریقے سے ان سےبحث(مناظرہ) کرو ۔‘‘ میں وجادلھم کی ضمیرکامرجع کون لوگ ہیں؟ جواب : اس ضمیرکامرجع مدعوین(وہ لوگ جن کو دعوت دی جارہی ہو)ہیں۔ معنی یہ ہیں کہ لوگوں کو اپنے پروردگارکےرستے کی طرف بلاؤ اور’’وجادلھم‘‘ کی ضمیرکامرجع مدعوین ہیں خواہ وہ مسلمان ہوں یا کافر، اس کی مثال حسب ذیل ارشادباری تعالیٰ ہے: ﴿وَلَا تُجَادِلُوا أَهْلَ الْكِتَابِ إِلَّا بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ﴾ (العنکبوت۲۹ /۴۶) ’’ اوراہل کتاب سے جھگڑا نہ کرومگرایسے طریقے سے کہ نہایت اچھا ہو ۔‘‘ اہل کتاب سے مراد کفار یہود ونصار ی ہیں، ان سے جھگڑا جائز نہیں مگر ایسے طریق سے جو بہت اچھا ہو۔ہاں البتہ ان میں سے جو ظالم ہوں تو ان کے ساتھ معاملہ اسی طرح ہوگا جس کے وہ مستحق ہوں گے۔ توحید کا اقرار کرنا لیکن واجبات اداکرنے میں کوتاہی سوال: اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جو اللہ تعالیٰ کی توحید کا تو قائل ہے لیکن بعض واجبات کے اداکرنے میں کوتاہی کرتا ہے؟
Flag Counter