Maktaba Wahhabi

445 - 437
سوال : قوميت كی طرف اس دعوت کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے جس کی رو سے نسل یا زبان کی طرف نسبت، دین کی طرف نسبت سےمقدم ہے؟قوميت كی طرف دعوت دینے والی جماعتوں کا دعوی یہ ہے کہ وہ دین کی دشمن نہیں ہیں، ہاں البتہ دین کی نسبت قومیت کو مقدم ضرورسمجھتی ہیں توقومیت کی طر ف اس دعوت کے بارے میں آپ کی کیارائے ہے؟ جواب : یہ دعوت جاہلیت ہے، اس دعوت سے وابستہ لوگوں کی حوصلہ افزائی نہ صرف یہ کہ جائز نہیں بلکہ ضروری ہےکہ اس قسم کی دعوت کا خاتمہ کردیا جائے کیونکہ اسلامی شریعت ایسی تحریکوں کے خلاف جنگ کرنے، ان سے نفرت دلانے، ان کے شکوک وشبہات کے ختم کردینے اوران کے باطل افکارونظریات کی تردید کے لیے آئی ہے، جس کی وجہ سے ایک طالب حقیقت کے سامنے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ صرف اورصرف اسلام ہی نے عربیت کو لغت، ادب اور روایت کے اعتبار سے زندہ رکھا ہوا ہے، لہذا اس دین کی مخالفت کے معنی عربی لغت، ادب اور روایت کے ختم کردینے کے ہیں، اس لیےدین اسلام کے دعاۃ ومبلغین پر فرض ہے کہ وہ اسلامی دعوت کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کےلیے اس سے زیادہ جدوجہد کریں، جس قدر کہ استعمارسے مٹادینے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ دین اسلام کے مطالعہ سے یہ بات روز روشن کی طرح واضح ہے کہ عربی یا کسی اورقومیت کی دعوت ایک باطل دعوت، ایک بہت بڑی غلطی، ایک بہت بڑا منکر امر، بدترین جاہلیت اوراسلام اورمسلمانوں کے خلاف ایک بہت بڑی سازش ہےاوراس کے وجوہ واسباب ہم نے اس موضوع پر اپنی مستقل کتاب ’’نقد القومية العربية علي ضوءالاسلام والواقع‘‘ ---’’اسلام وواقع(موجودہ حالات)کی روشنی میں عربی قومیت پر تنقید‘‘۔۔۔میں بیان کیے ہیں۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کواپنی رضا اورخوشنودی کے لیے کام کی توفیق عطافرمائے۔ وصلي اللّٰه علي سيدناونبينا محمد وآله واصحابه وسلم تسليما كثيرا۔ پاکستانی مجلہ’’تکبیر‘‘ کا سماحۃ الشیخ سے انٹرویو سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز الرئيس العام لادارات البحوث العلمية والافتائ والدعوة والارشادکی طرف سے جناب صلاح الدین رحمۃ اللہ علیہ مدیراعلی مجلہ’’تکبیر‘‘(کراچی)پاکستان کے سوالات کے جوابات حسب ذیل ہیں: سوال : امت مسلمہ کو اختلافات، گروہ بندی اورفرقہ بازی سے بچانے کے لیے آپ کیا تجاویز پیش فرمائیں گے اوریہ کس طرح ممکن ہے کہ ساری امت کو پھر سے ازسرنومتحد کردیا جائے؟ جواب : بسم اللّٰه الرحمن الرحيم والحمدلله وصلي اللّٰه وسلم علي رسوله محمد وآله واصحابه وبعد: اس اہم موضوع سے متعلق میری تجویز یہ ہے کہ تمام امتوں کو اخلاص کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی توحید اختیار کرنے، اس کی شریعت کو مضبوطی سے تھامنے اورمخالف شریعت امور کے ترک کردینے کی دعوت دی جائے۔یہ وہ نکتہ ہے جو امت کوحق پر جمع کردے گا، اختلافات اوراپنے اپنے مذہب کے لیے تعصب کوختم کردے گا۔مسلمانوں کو دعوت دینے سے مقصود
Flag Counter