اختیار کرنا مقصود نہ ہوتواہل علم کے صحیح قول کے مطابق یہ طلاق قسم کے حکم میں ہوگی اوراسے قسم ہی کا کفارہ دینا ہوگاجوکہ دس مسکینوں کونصف صاع ہرمسکین کے حساب سے کھجوریا جواس علاقے کی خوراک ہو، کھلانااورنصف صاع کی مقدارتقریبا ڈیڑھ کلوہے، لہٰذااگروہ دس مسکینوں کواس حساب سےصبح یاشام کاکھاناکھلادےیاانہیں ایسالباس پہنادےجس میں نمازجائزہوتویہ اس کاکفارہ ہوجائےگا۔
اگرچیزنہ خریدنےکی صورت میں اس کامقصودطلاق ہی ہےتواس سےطلاق واقع ہوجائےگی اوراگراس نےواقعی وہی الفاظ استعمال کیےہیں جوسوال میں مذکورہیں تواس سےایک طلاق واقع ہوجائےگی لیکن مردمومن کوچاہئےکہ اس طرح کےالفاظ کےاستعمال سےاجتناب کرےکیونکہ بہت سےاہل علم کےنزدیک اس طرح کےالفاظ استعمال کرنےسےمطلقا طلاق واقع ہوجاتی ہےخواہ مقصودکچھ بھی ہواورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کابھی ارشادہےکہ ’’ جوشخص شبہات سےبچ گیااس نےاپنےدین وعزت کوبچالیا۔‘‘ (متفق علیہ)
کیاشادی شدہ شخص کےزناکرنےسےاس کی بیوی حرام ہوجائےگی؟
سوال : کیاجب کوئی شادی شدہ شخص زناکرےتواس سےاس کی بیوی اس پرحرام ہوجاتی ہےاوراگرعورت بدکاری کرےتواس کاشوہراس پرحرام ہوجاتاہے؟
جواب : دونوں میں کوئی کسی پرحرام تونہیں ہوتالیکن اس گناہ کےارتکاب کی وجہ سےدونوں کواللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں سچی پکی توبہ کرنی چاہئےاورتوبہ کےبعدایمان صادق اورعمل صالح کامظاہرہ کرناچاہئے۔سچی توبہ اسی صورت میں ہوتی ہےکہ توبہ کرنےوالاگناہ کوچھوڑدے، جوکچھ ہوچکااس پرندامت کااظہارکرےاورعزم مصمم کرےکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کےخوف، اس کی تعظیم، اس کےثواب کی امیداوراس کےعذاب کےڈرکی وجہ سے وہ آئندہ اس گناہ کاارتکاب نہیں کرےگاارشادباری تعالیٰ ہے:
﴿وَإِنِّي لَغَفَّارٌ لِّمَن تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا ثُمَّ اهْتَدَىٰ﴾(طہ۲۰ /۸۲)
’’اورجوشخص توبہ کرے، ایمان لائےاورعمل نیک کرےپھرسیدھےراستےپرچلتارہےاس کومیں بخش دینےوالاہوں ۔‘‘
اورفرمایا:
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا تُوبُوا إِلَى اللّٰه تَوْبَةً نَّصُوحًا﴾(التحریم۶۶ /۸)
’’اےایمان والو!اللہ کےسامنے(صاف دل سے)خالص سچی توبہ کرو ۔‘‘
مزیدفرمایا:
﴿وَتُوبُوا إِلَى اللّٰه جَمِيعًا أَيُّهَ الْمُؤْمِنُونَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ﴾(النور۲۴ /۳۱)
’’اےاہل ایمان!تم سب اللہ کی بارگاہ میں توبہ کروتاکہ فلاح پاؤ ۔‘‘
زناحرام امورمیں سب سے بڑھ کرحرام اور اکبرالکبائر(سب سےبڑاگناہ) ہے۔اللہ تعالیٰ نےمشرکوں، ناحق قتل کرنےوالوں اورزانیوں کو سرزنش کرتے ہوئے کہا ہےکہ ان کےلیےقیامت کےدن دوگناعذاب ہوگااورذلیل وخوارہوکرہمیشہ عذاب الہٰی میں مبتلارہیں گےکیونکہ ان کاجرم بہت بڑااوران کافعل بےحدقبیح ہے، جیساکہ فرمان باری تعالیٰ
|