رکھنے اوراسے بڑھانے کا حکم دیا ہے اوران کے سوا دیگر بالوں سے سکوت فرمایاہے اورجس سے اللہ اوراس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم سکوت فرمائیں وہ قابل معافی ہے اوراسے حرام قراردینا جائز نہیں ہے کیونکہ ابوثعلبہ خشنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تحقیق اللہ تعالیٰ نے کچھ فرائض مقررفرمائے ہیں، انہیں ضائع نہ کرو۔کچھ حدود کا تعین فرمایاہے، ان سے تجاوز نہ کرو، کچھ چیزوں کو حرام قراردیا ہے، ان کا ارتکاب نہ کرو اورتم پر رحمت کے پیش نظر، نہ کہ بھولنے کی وجہ سے کچھ چیزوں سے سکوت فرمایاہے، تم ان کے بارے میں بحث نہ کرو ۔‘‘(دارقطنی وغیرہ)یہ بات امام نووی رحمۃ اللہ علیہ نےبیان فرمائی ہے۔
مذکورہ حدیث اوراس کے ہم معنی دیگر احادیث وآثارکی وجہ سے اہل علم کی ایک جماعت نے بھی یہی فرمایا ہے۔ان احادیث وآثار میں سے بعض حافظ ابن رجب رحمۃ اللہ علیہ نے’’جامع العلوم والحکم‘‘ میں حدیث ابوثعلبہ رضی اللہ عنہ کی شرح میں ذکر فرمائے ہیں جوشخص ان کو دیکھنا چاہے وہ اس کتاب کا مطالعہ فرمائے، واللہ اعلم۔
کیا کولونیا(Cologne)خوشبو استعمال کرنا حلال ہے یا حرام؟
سوال : مادہ کولونیا کے بطورخوشبواستعمال کرنے کے بارے میں ہمارا کافی اختلاف ہوا ہے کیا اس کے استعمال کے بعد وضو کی تجدید اورجسم کے جس حصہ پر یہ خوشبو لگی ہواسے دھونا ضروری ہے؟
جواب : کو لونیا کےنام سے مشہو رخوشبومادہ’’سبرتو‘‘ ہوتا ہے جو اطباء کے بقول ایک نشہ آورچیز ہے، لہذا واجب ہے کہ اس خوشبو کا استعمال ترک کردیا جائے اوراس کے بجائے ایسی خوشبو استعمال کی جائے جونشہ آورچیزوں سے پاک ہو۔اس خوشبوکے استعمال کے بعدوضو کرنا واجب نہیں ہے اورنہ جسم کے اس حصہ کو دھونا واجب ہے جہاں یہ خوشبو لگی ہو کیونکہ اس کے ناپاک ہونے کی کوئی دلیل نہیں ہے، واللہ ولی التوفیق۔
کھڑے ہوکر پیشاب کرنا
سوال : کیا انسان کے لیے کھڑے ہوکر پیشاب کرنا جائز ہے جب کہ جسم اورلباس پر چھینٹے پڑنے کا کوئی اندیشہ نہ ہو؟
جواب : بوقت ضرورت کھڑے ہوکرپیشاب کرنے میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ باپردہ جگہ ہو، کوئی پیشاب کرنے والے کی شرم گاہ کو نہ دیکھے اورپیشاب کے چھینٹوں کا کوئی احتمال نہ ہو، کیونکہ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے’’تحقیق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک کوڑے کرکٹ کے ڈھیر کے پاس تشریف لائے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہوکر پیشاب کیا ۔اس حدیث کی صحت پر محدثین کا اتفاق ہے لیکن افضل یہ ہے کہ بیٹھ کر پیشاب کیا جائے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اکثر وبیشتر معمول یہی ہے، اس میں پردہ بھی زیادہ ہے اورپیشاب کے چھینٹوں سے بھی زیادہ بچاسکتا ہے ۔
ناخواندگی کے خاتمہ کی کوششیں اور امی امت
سوال : ہم اخبارات میں اورسڑکوں پر لگائے جانے والے بورڈوں میں ناخواندگی کے خلاف کوششوں کے بارے میں اکثر پڑھتے رہتے ہیں، جن میں یہ لکھا ہوتا ہے کہ ناخواندگی پسماندگی کا سبب ہے جب کہ اللہ تعالیٰ نے اس امت کوامی کے وصف سے یاد کرتے ہوئے فرمایا:
﴿هُوَ الَّذِي بَعَثَ فِي الْأُمِّيِّينَ رَسُولًا مِّنْهُمْ﴾ (الجمعۃ۶۲ /۲)
’’وہ ہی تو ہے جس نے ان پڑھوں میں انہی میں سے (محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو)پیغمبربناکربھیجا ۔‘‘
|