Maktaba Wahhabi

235 - 437
ادافرمایا تھا اوراگرایک جگہ مسافر کا چاردن سے زیادہ اقامت کا ارادہ ہو تو احتیاط اس میں ہے کہ وہ قصر نہ کرے بلکہ پوری نماز پڑھے یعنی چاررکعتوں والی نماز کی چاررکعتیں ہی پڑھے، اکثر اہل علم کا یہی قول ہے اوراگر اقامت چاردن یا اس سے کم ہو توپھر قصر کرنا افضل ہے ۔۔۔۔۔(( واللّٰہ ولی التوفیق)) نمازجمعہ کے لیے نمازیوں کی کم ازکم تعدادکتنی ہو سوال : نمازجمعہ اورخطبہ کے لیے نمازیوں کی کم ازکم کتنی تعدادکی شرط ہے؟ جواب : اس مسئلہ میں اہل علم میں بہت زیادہ اختلاف ہے، صحیح ترین قول یہ ہے کہ امام کے ساتھ اگردونمازی یعنی کل تین ہوجائیں تونماز جمعہ ہوجائے گی۔مثلا اگرکسی بستی میں تین بالغ، آزاداورمقیم لوگ ہوں تووہ جمعہ پڑھیں گے، ظہر کی نماز نہیں پڑھیں گے۔کیونکہ نماز جمعہ کی مشروعیت وفرضیت کے دلائل تین اور ان سے زیادہ لوگوں کو شامل ہیں۔ نمازجمعہ کے لیے چالیس آدمی شرط ہیں یا امام کے ساتھ دوآدمی بھی ہوں تونماز جمعہ اداہوجائے گی سوال : میں نے بعض کتابوں میں یہ پڑھا ہے کہ اقامت جمعہ کے لیے یہ شرط ہےکہ ایسے چالیس آدمی موجود ہوں جن پر نماز واجب ہو۔لیکن’’الدعوۃ‘‘میں شائع ہونے والاآپ کایہ فتوی نظر سے گزراکہ اگرامام کے ساتھ دوآدمی بھی ہوں تو جمعہ ہوجائے گا۔توان دونوں باتوں میں تطبیق کس طرح ہوگی؟ جواب : اہل علم کی ایک جماعت نے ضروریہ کہا ہے کہ نماز جمعہ کی اقامت کے لیے چالیس آدمیوں کا ہونا شرط ہے، چنانچہ امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کابھی یہی قول ہے۔لیکن راجح قول یہ ہے کہ اگر تعدادچالیس سے کم بھی ہو توپھر بھی جمعہ ہوجائے گااوروہ کم از کم تعدادتین ہے ۔جیسا کہ اس فتوی میں بیان کیا گیا ہے جس کی طرف سوال میں اشارہ موجود ہے، کیونکہ نمازجمعہ کے لیے نمازیوں کی تعدادکے چالیس ہونے کی کوئی دلیل موجود نہیں ہے اوروہ حدیث جس میں چالیس کی تعدادکاذکر ہے، ضعیف ہے جیسا کہ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے’’بلوغ المرام‘‘ میں اس کی وضاحت فرمائی ہے۔ میں مسجدمیں نماز جمعہ نہیں پڑھ سکا تو کیا گھر میں دو رکعتیں پڑھوں سوال : جب میں مسجد میں جماعت کے ساتھ نماز جمعہ نہ پڑھ سکوں توکیا گھر میں نماز جمعہ کی نیت کے ساتھ دورکعتیں پڑھوں یا نماز ظہرکی نیت کے ساتھ چاررکعتیں پڑھوں؟ جواب : جوشخص بیماری وغیرہ کے کسی شرعی عذر کی وجہ سے مسلمانوں کے ساتھ جمعہ نہ پڑھ سکے تواسے نماز ظہر پڑھنی چاہئے۔عورت کو بھی نماز ظہر پڑھنی چاہئےاوراس طرح مسافر اوربادیہ نشین لوگ بھی نماز ظہر اداکریں گے۔جیسا کہ سنت سے ثابت ہے، اکثر اہل علم کا قو ل بھی یہی ہے اورمسئلہ میں شاذ رائے رکھنے والے کے قول کا کوئی اعتبار نہیں۔ جنگلوں میں اورسفر میں نماز عید سوال : ایک دفعہ مجھے اپنے ملک افریقہ کے ایک دیہاتی علاقے میں جانے کا اتفاق ہوا، اتفاق سےیہ عیدالاضحٰی کادن تھا۔میں نے دیکھا کہ مرد اورعورتیں قبروں کی زیارت کے لیےقبرستان گئیں ۔مجھے اس بات سے بہت تعجب ہو ا کہ عید کی صبح ہروہ شخص جس نےنماز پڑھی، وہ قبرستان میں بھی ضرورگیا، ان کے آگے ادھیڑ عمر کا ایک آدمی تھا، جس نے سب کو نماز پڑھائی ۔میں حیرت وتعجب سے یہ سارا منظر دیکھتا رہا اورمیں نے ان کے ساتھ یہ نماز نہ پڑھی جسے وہ نماز عید کے نام سے
Flag Counter