بعض علماء نے ذکر فرمایاہے کہ اس بات پر اجماع ہے کہ آلات موسیقی کے ساتھ گانا حرام ہے، لہذا اس سے بچنا واجب ہے۔صحیح حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’میری امت میں کچھ لوگ ایسے بھی ہوں گے جوزنا، ریشم، شراب اورآلات لہوولعب کے استعمال کو حلال قراردیں گے ۔‘‘اس حدیث میں استعمال ہونے والے الفاظ ’’حر‘‘کے معنی ’’حرام شرم گاہ ‘‘ یعنی زنا اور’’معازف‘‘ کے معنی گانے اورآلات موسیقی کے ہیں، لہذا میں آپ کو اوردیگر مردوں اورعورتوں کو یہ وصیت کرتا ہوں کہ کثرت سے قرآن مجید کی تلاوت اور ذکر الٰہی کرو، نیز یہ بھی وصیت کرتا ہوں کہ ریڈیوکے پروگرام ’’اذاعۃ القرآن‘‘ اور ’’نورعلی الدرب‘‘ سنو، ان پروگراموں کے سننے سے بہت فائدہ ہوگا اورسننے والا گانوں اورموسیقی کے سننے سے بچابھی رہے گا۔
شادی کے موقعہ پر شرعا یہ جائز ہے کہ ایسے گانوں کے ساتھ دف بجائی جائے جن میں کسی حرام کام کی دعوت نہ ہواور نہ حرام چیز کی تعریف ہو، عورتیں رات کے وقت دف بجاسکتی ہیں تاکہ نکاح کا اعلان ہوسکےاورنکاح اوربدکاری میں فرق کیا جاسکے جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سے یہ ثابت ہے۔
شادی کے موقعہ پرطبلہ بجانا جائز نہیں بلکہ صرف دف کے استعمال پر اکتفاکرنا چاہئے۔نکاح کے اعلان اوراس سلسلہ میں روایتی گیتوں کے لیے لاؤڈ سپیکر بھی استعمال نہیں کرنا چاہئے کیونکہ اس میں بہت بڑا فتنہ، اس کا انجام خطرناک اوراس میں مسلمانوں کے لیے ایذاءہے اورپھر اس سلسلہ کو بہت دیر تک جاری نہیں رکھنا چاہئے بلکہ تھوڑا ساوقت ہی کافی ہےتاکہ اعلان نکاح ہوسکے ۔زیادہ دیر تک پروگرام جاری رکھنے کی صورت میں نیندپوری نہ ہوگی جس کے نتیجہ میں نماز فجرضائع ہوگی اوروہ بروقت ادانہیں کی جاسکے گی اوریہ بہت کبیرہ گناہ اورمنافقوں کا عمل ہے کہ صبح کی نماز کو باجماعت ادانہ کیا جائے!
مختلف موقعوں کی مناسبت سے طبلوں اورگانوں کا استعمال
سوال : بعض موقعوں کی مناسبت سے ہم طبلے بجاتے اورگانے گاتے ہیں اوریہ سلسلہ کئی راتوں تک جاری رہتا ہے لیکن ایک مرتبہ ایک شخص نے ہمیں اس سے منع کیا، توسوال یہ ہے کہ کیا طبلوں اورگانوں کا استعمال منکر ہے جب کہ ہم فحش گانے نہیں گاتے۔براہ کرم فتوی دیجئے، جزاکم اللّٰہ خیرا۔
جواب : ہمیں کوئی ایسی دلیل معلوم نہیں جس سے طبلوں کے استعمال کا جواز معلوم ہوتا ہوبلکہ صحیح احادیث سے بظاہر یوں معلوم ہوتا ہے کہ ان کا استعمال بھی بانسری، سارنگی اور دیگر آلات موسیقی کی طرح حرام ہے، چنانچہ حدیث میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ ’’ میری امت میں کچھ لوگ ایسے بھی ہوں گے جوزنا، ریشم، شراب اورگانے وموسیقی کو حلال قراردیں گے ۔‘‘اس حدیث جولفظ ’’معازف ‘‘ استعمال ہوا ہے یہ گانوں اورتمام آلات موسیقی کو شامل ہے۔
کیا گانے اورموسیقی سننا جائز ہے
سوال : کیا مسلمان کے لیے گانوں اورموسیقی کو سننا جائز ہے، اس دلیل کے ساتھ کہ یہ ریڈیواورٹیلی وژن سے نشرہوتےہیں؟
جواب : گانا اورموسیقی سننا جائز نہیں کیونکہ یہ ذکر الٰہی اورنماز سے روکتے ہیں اوران کو سننا دلوں کی بیماری اورقساوت کا سبب بنتا ہے یہی وجہ ہے کہ کتا ب اللہ اورسنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی حرمت پر دلالت کناں ہیں، چنانچہ قرآن مجید میں
|