Maktaba Wahhabi

315 - 437
اللہ سےڈرتےرہو، کچھ شک نہیں کہ اللہ کاعذاب سخت ہے ۔‘‘ بینکوں کےملازمین کی تنخواہ حلال ہےیاحرام؟ سوال : کیابینکوں خصوصا البنک العربی کےملازمین کی تنخواہ حلال ہےیاحرام؟میں نےسناہےکہ بینکوں کی تنخواہ حرام ہےکیونکہ بینک اپنےبعض معاملات میں سودی کاروبارکرتےہیں، میں ایک بینک میں ملازمت کرنےکاارادہ رکھتاہوں، اس لیےامیدہےکہ آپ مستفیدفرمائیں گے؟ جواب : جوبینک سودی کاروبارکرتےہوں، ان میں ملازمت کرناجائزنہیں ہےکیونکہ یہ بھی گناہ اورظلم کےکاموں میں تعاون ہےاوراللہ تعالیٰ نےفرمایاہےکہ: ﴿وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ‌ وَالتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ﴾ (المائدۃ۵ /۲) ’’ نیکی اورپرہیزگاری کےکاموں میں ایک دوسرےکی مددکیاکرو اورگناہ اورزیادتی کےکاموں میں ایک دوسرےکی مددمت کرو ۔‘‘ اورصحیح حدیث میں ہےکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےسودکھانے، کھلانے، اس کےلکھنےوالےاور دونوں گواہوں پرلعنت فرمائی اورفرمایاکہ وہ سب(گناہ میں)برابرہیں۔(صحیح مسلم) بینکوں میں کام کرنےکےبارےمیں حکم سوال : میراایک چچازادبھائی بینک الجزیرۃ میں کام کرتاہےتوکیایہ ملازمت جائزہےیاناجائز؟ہم نےبعض بھائیوں سےیہ سناہےکہ بینک کی ملازمت جائزنہیں ہے، اس لیےمہربانی فرماکرفتویٰ دیجئے۔جزاکم اللہ خیرا۔ جواب : سودی بینکوں میں ملازمت کرناجائزنہیں ہےکیونکہ ان بینکوں میں کام کرناگناہ اورظلم کےکام میں تعاون ہے، ارشادباری تعالیٰ ہے: ﴿وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ‌ وَالتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ ۚ وَاتَّقُوا اللّٰه ۖ إِنَّ اللّٰه شَدِيدُ الْعِقَابِ﴾ (المائدۃ۵ /۲) ’’اور(دیکھو)نیکی اورپرہیزگاری کےکاموں میں ایک دوسرےکی مددکیاکرواورگناہ اورظلم کےکاموں میں مددنہ کیاکرواوراللہ سےڈرتےرہوکچھ شک نہیں کہ اللہ کاعذاب سخت ہے ۔‘‘ یادرہےسوداکبرالکبائرمیں سےہے، لہٰذاسودی کاروبارکرنےوالوں کےساتھ تعاون کرناجائزنہیں ہےکیونکہ صحیح حدیث میں ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےسودکھانے، کھلانےاوراس کےلکھنےوالےاوردونوں گواہی دینےوالوں پرلعنت فرمائی ہےاورفرمایاکہ وہ سب(گناہ میں)برابرہیں۔(صحیح مسلم) سودی بینکوں کی ملازمت سوال : میرا ایک چچازادبھائی الجزیرۃ میں بطورکلرک کام کرتاہے، اسےبعض علماءنےفتویٰ دیاہےکہ وہ ملازمت چھوڑدےاوربینک کی ملازمت کےسواکوئی اورملازمت کرےتوبراہ کرم فتویٰ دیجئےکیابینک کی ملازمت جائزہےیاناجائز؟جزاکم اللّٰہ خیرا جواب : جس عالم نےمذکورہ بالافتویٰ دیاہےاس نےبہت اچھافتویٰ دیاہےکیونکہ سودی بینکوں میں ملازمت جائز نہیں ہے،
Flag Counter