Maktaba Wahhabi

116 - 437
امید ہے جس انسان تک میری یہ نصیحت پہنچے گی، وہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ قدس میں توبہ کرے گا، ان حرام افعال کے ارتکاب سے رک جائے گا، جو کوتاہی ہوئی ہے اس پر توبہ واستغفاراورندامت کا اظہار کرے گا، اپنے بھائیوں اورگردوپیش کے لوگوں کو جاہلیت کی عادتیں چھوڑ دینے کی تلقین کرے گا، شریعت کے مخالف ہر قسم کے عرف وعادت کو خیر بادکہہ دے گا کہ توبہ کر نے سے سابقہ تمام گناہ معاف ہوجاتے ہیں، گناہ سے توبہ کرنے والا اس طرح ہے جیسا کہ اس نے کوئی گنا ہ کیا ہی نہ ہو۔حکمرانوں کو بھی چاہئے کہ وہ حق کی وعظ ونصیحت کرتے رہیں، حق کو بیان کرتے رہیں، مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ اپنی زمام اقتدار نیک لوگوں کے ہاتھ میں دیں تاکہ اللہ تعالیٰ کے حکم سے انہیں خیروبھلائی حاصل ہواوربندگان الٰہی اللہ تعالیٰ کی دشمنی اوراس کی نافرمانی کے ارتکاب سے بازرہیں۔آج مسلمان اللہ تعالیٰ کی رحمت کے شدید محتاج ہیں، اللہ تعالیٰ کی رحمت ہی سے ان کے حالات میں تبدیل آئے گی اورذلت ورسوائی کی یہ زندگی عزت وشرف کی زندگی سے بدل جائے گی۔ اللہ تعالیٰ کے اسماء حسنی وصفات علیا کے واسطہ سے اس سے سوال ہے کہ وہ مسلمانوں کے دلوں کو کھول دے تاکہ اس کے کلام کو سمجھیں، اس کی طرف متوجہ ہوں، اس کی شریعت پر عمل پیرا ہوں، مخالفت شریعت اقوال واعمال سے اجتناب کریں اورحسب ذیل ارشاد باری تعالیٰ پر عمل کرتے ہوئے اس کے حکم کی پابندی کری: ﴿إِنِ الْحُكْمُ إِلَّا لِلَّـهِ ۚ أَمَرَ‌ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا إِيَّاهُ ۚ ذَٰلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ وَلَـٰكِنَّ أَكْثَرَ‌ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ﴾ (یوسف۱۲ /۴۰) ’’اللہ کے سوا کسی کی حکومت نہیں ہے اس نے ارشاد فرمایا ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو، یہی سیدھادین ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ۔‘‘ وصلي اللّٰه علي نبينا محمد واآله وصحبه واتباعه باحسان الي يوم الدين جو شخص سوشلزم وکمیونزم کے نفاذ کامطالبہ کرے الحمدلله وحده، والصلوة والسلام علي من لانبي بعده، وعلي آله وصحبه _ امابعد: میرے پاس بعض پاکستانی بھائیوں کی طرف سے ایک سوال آیا ہے، جس کا خلاصہ یہ ہے:ان لوگوں کے بارے میں کیا حکم ہے جوسوشلزم وکمیونزم کے نفاذ کامطالبہ کرتےاوراسلامی نظام حکومت کی مخالفت کرتے ہیں نیز ان لوگوں کے بارے میں کیا حکم ہے جو اس مقصد کے حصول کی خاطر ان سے تعاون کریں، اسلامی نظام حکومت کا مطالبہ کرنے والوں کی مذمت کریں اوران پر الزام تراشی اورافتراءپردازی کریں، کیا ایسے لوگوں کو مسلمانوں کی مسجدوں میں ائمہ وخطباء مقررکرنا جائز ہے؟ الحمدلله وحده، والصلوة والسلام علي رسول الله، وعلي آله واصحابه ومن اهتدي بهداه ۔
Flag Counter