(پردہ)
عورت کااپنے دامادسےپردہ
سوال : ہمارےہاں ایک عورت ہے، جس کی ایک شادی شدہ بیٹی بھی ہےلیکن یہ عورت اپنےدامادسےپردہ کرتی ہے، اس کےساتھ مل کرکھاتی ہےنہ خاندانی تقریبات وغیرہ کےموقعہ پراسےسلام کرتی ہےتواس کےبارےمیں کیاحکم ہے؟
جواب : بیٹی کاشوہراس کی ماں کےلیےمحرم ہےکیونکہ محرمات کاذکرکرتےہوئےاللہ تعالیٰ نےفرمایاہے:
﴿وَأُمَّهَاتُ نِسَائِكُمْ﴾(النساء۴ /۲۳)
’’اورتمہاری بیویوں کی مائیں(یعنی تمہاری ساسیں)بھی تم پرحرام کردی گئی ہیں ۔‘‘
اس پرتمام اہل علم کااجماع ہےکہ مذکورہ آیت کےپیش نظربیوی کی ماں اوراس کی دادیاں اورنانیاں بھی اس کےشوہرکےلیےمحارم ہیں، لیکن اس سےیہ لازم نہیں آتاکہ ساس اپنےدامادسےپردہ نہ بھی کرےیااس کےساتھ مل کرکھائے۔اگرایساکرےتویہ احسن اور افضل ہے، اس سےدونوں کےدرمیان محبت اورالفت بڑھےگی اوراللہ تعالیٰ نےجس امرکومباح قراردیاہےاس پرعمل بھی ہوجائےگا۔
میری بیوی برقعہ پہنتی ہے
سوال : میں نےاپنےگاؤں کی ایک لڑکی سےشادی کی ہےاورالحمدللہ میری بیوی کااخلاق بہت اچھاہے، اموردین سےمتعلق باتیں میں نےاسےسکھادی ہیں، ہمارےہاں عورتیں برقعےپہنتی ہیں، لیکن میں نےاپنی بیوی سےکہاہےکہ وہ برقعہ پہننے کےبجائے چادر اوڑھے اوراس طرح حجاب کااہتمام کرے، اس نےچنددن تک توایساکیالیکن اب پھراس نےبرقعہ پہنناشروع کردیاہےکیونکہ امورخانہ داری بھی بجالاناپڑتےہیں، ہمارےہاں بعض لوگوں کی یہی عادت ہےکہ جب ان کےپاس اورکوئی کام کاج کرنےوالا نہ ہوتو ان کی بیٹی گھرکےکام کاج میں اپنےاہل خانہ کاہاتھ بٹاتی ہے۔سوال یہ ہےکہ کیا میں بیوی کوضرور اس بات کاپابندکروں کہ وہ برقعہ ترک کرکےمعروف حجاب ہی کواختیارکرےجب کہ برقعہ پہننےکی حالت میں بھی سوائے اس کی آنکھوں کےاورکچھ ظاہرنہیں ہوتا؟کیامیں اپنی بیوی کےوالدین سےیہ مطالبہ کرسکتا ہوں کہ اب وہ میری بیوی کوچھوڑ دیں تاکہ وہ میرےگھرآجائے؟ امیدہے جواب شافی سے سرفراز فرمائیں گے!
جواب : برقعہ کےاستعمال میں کوئی حرج نہیں ہےجب کہ اس نےچہرےکوچھپارکھاہواورسوائےآنکھوں کےباریک آنکھ کےاورکچھ ظاہرنہ ہوتواس طرح برقعہ اوڑھنے والی عورت کےبارےمیں یہی کہاجائےگاکہ اس نےحجاب اختیارکررکھاہےاور اپنی زینت کوظاہرنہیں کیااور پردہ کالباس پہننےسےمتعلق ہرقوم کی اپنی اپنی عادت ہوتی ہے۔
|