Maktaba Wahhabi

402 - 437
ہوتی ہے اورصحت مند نہیں ہوتی جس طرح ایک طبعی اورصحیح منی سے پید اہونے والی اولاد ہوتی ہے (۹)مشت زنی سےبعض اعضاء مثلا پاؤں وغیرہ کو رعشہ بھی لاحق ہوسکتا ہے (۱۰)اس سے دماغی غدودکمزور ہوجاتے ہیں جس سے عقل وفہم میں کمی ہوآجاتی ہے خواہ انسان پہلے کتنا ہی عقل مند کیوں نہ ہواس عادت سے پیدا ہونے والے ضعف دماغ سے دماغی توازن میں خلل بھی پیدا ہوسکتا ہے ۔‘‘ اس تفصیل سے سائل کے سامنے بلاشک وشبہ یہ بات واضح ہوگئی ہوگی کہ ان مذکورہ دلائل اور اس عادت کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے نقصانات کی وجہ سے مشت زنی حرام ہے، منی ہاتھ سے خارج کی جائے یا روئی وغیرہ سے شرم گاہ کی شکل بنا کر ہر طرح (طبعی عمل کے سوا)حرام ہے۔واللہ اعلم۔ سگریٹ نوشی اوراس کی تجارت سوال : سگریٹ نوشی کے بارے میں کیا حکم ہے کیا یہ حرام ہے یا مکروہ ؟نیز اس کی تجارت کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب : سگریٹ نوشی حرام ہے کیونکہ یہ خبیث ہے اوراس کے نقصانات بھی بہت زیادہ ہیں۔اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے اپنے بندوں کے لیے کھانے پینے کی ان چیزوں کو حلال قراردیا ہے جو پاک ہیں اورجو ناپاک ہیں، ان کو حرام قرار دے دیا ہے، ارشادباری تعالیٰ ہے: ﴿يَسْأَلُونَكَ مَاذَا أُحِلَّ لَهُمْ ۖ قُلْ أُحِلَّ لَكُمُ الطَّيِّبَاتُ﴾ (المائدہ۵ /۴) ’’یہ لوگ آپ سے پوچھتے ہیں کہ کون کون سی چیزیں ان کے لیے حلال ہیں(ان سے)کہہ دو کہ سب پاکیزہ چیزیں تمہارے لیے حلال ہیں ۔‘‘ اسی طرح اللہ تعالیٰ نے سورۂ اعراف میں اپنے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں فرمایاہےکہ: ﴿يَأْمُرُ‌هُم بِالْمَعْرُ‌وفِ وَيَنْهَاهُمْ عَنِ الْمُنكَرِ‌ وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّ‌مُ عَلَيْهِمُ الْخَبَائِثَ﴾ (الاعراف۷ /۱۵۷) ’’اورانہیں نیک کام کرنے کا حکم دیتے ہیں اوربرےکام سے روکتے ہیں اورپاک چیزوں کو ان کے لیے حلال کرتے ہیں اورناپاک چیزوں کو ان پر حرام ٹھہراتے ہیں۔‘‘ تمباکونوشی کی جتنی بھی قسمیں ہیں، ان میں سے کوئی بھی پاک نہیں بلکہ یہ سب کی سب ناپاک ہیں، اسی طرح تمام نشہ آورچیزیں ناپاک ہیں، نہ سگریٹ نوشی جائز ہے اورنہ شراب کی طرح اس کی بیع وتجارت ہی جائز ہے۔جوشخص تمباکونوشی یا اس کی خریدوفروخت کرتا ہواسے فورا اللہ تعالیٰ سبحانہ وتعالیٰ کے حضور توبہ کرنی چاہئے، جو کچھ ہوا اس پر ندامت کرنی چاہئے اورپختہ عزم کرنا چاہئے کہ وہ آئندہ ایسا نہیں کرے گااورجوشخص صدق دل سے توبہ کرے تواللہ تعالیٰ اس کی توبہ کو قبول فرمالیتا ہے، توبہ کے بارے میں اس نے اپنے بندوں کو حکم دیتے ہوئے فرمایاہےکہ: ﴿وَتُوبُوا إِلَى اللّٰه جَمِيعًا أَيُّهَ الْمُؤْمِنُونَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ﴾ (النور۲۴ /۳۱) ’’اے اہل ایمان!تم سب کے سب اللہ کی بارگاہ میں توبہ کروتاکہ فلاح پاؤ ۔‘‘ اورفرمایا: ﴿وَإِنِّي لَغَفَّارٌ‌ لِّمَن تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا ثُمَّ اهْتَدَىٰ﴾ (طہ۲۰ /۸۲)
Flag Counter