Maktaba Wahhabi

173 - 437
قاصد کو بھیجا کہ لشکر میں تانت کا کوئی قلادہ باقی نہ رہنے دیا جائے۔یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ تمام قسموں کے تعویذ حرام ہیں خواہ وہ قرآنی ہوں یا غیر قرآنی۔ اسی طرح دم کے الفاظ اگر مجہول ہوں تو وہ حرام ہے اوراگر وہ الفاظ معروف ہوں، ان میں شرک نہ ہو اورنہ کوئی ایسی بات جو شریعت کے مخالف ہوتو اس میں کوئی حرج نہیں کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خود بھی دم کیا اورکرایا بھی اورفرمایاکہ’’دم میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ وہ شرکیہ نہ ہو ۔‘‘(مسلم) پانی پر دم کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں یعنی دم کرکے اگر پانی پر پھونک ماردی جائے اورمریض اسے پی لے تو اس میں کوئی حرج نہیں یا اس پر پانی کے مریض پر چھینٹے ماردیئے جائیں تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں، چنانچہ سنن ابی داودکے باب کتاب الطب میں یہ حدیث موجود ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی پر دم کرکے ثابت بن قیس بن شماس رضی اللہ عنہ پر اس پانی کے چھینٹے مارے، سلف سے بھی ایسا ثابت ہے، لہذا اس میں کوئی حرج نہیں۔ مختلف نسبتوں سے اونٹ کو نحر کرنا سوال : بعض قبائل کی یہ عادت ہے کہ وہ مختلف نسبتوں سے اونٹ نحر کرتے ہیں توکیا اسے عقیدہ کی خرابی شمار کیا جائے گا؟ جواب : یہاں قدرے تفصیل ہے، اگر اونٹ کو مہمانوں اورلوگوں کو کھانا کھلانے کے لیے نحر کیا گیا تو اس میں کوئی حرج نہیں، شریعت میں ا س کی اجازت ہے اوراگر اونٹ کو باشاہوں کی ملاقات یا بڑے لوگوں کی تعظیم کی خاطر نحر کیا گیا ہے تو یہ شرک ہے کیونکہ یہ ذبح لغیراللہ ہے، لہذا یہ صورت ارشاد باری تعالیٰ : ﴿وَمَا أُهِلَّ بِهِ لِغَيْرِ‌ اللَّـهِ﴾ (البقرۃ۲ /۱۷۳) ’’اورجس چیز پر اللہ کے سوا کسی اورکا نام پکاراجائے ۔‘‘ کے عموم میں داخل ہوگی۔اسی طرح قبروں کے پاس اہل قبور کے جودو کرم کی یاد کے طور پر نحر کرنا بھی حرام ہےکیونکہ یہ عمل جاہلیت ہے جو منکر اورناجائز ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’اسلام میں اونٹ ذبح کرنے پر فخر کرنے کا کوئی تصور نہیں ہے‘‘ اوراگراونٹ نحر کرنے سے مقصود اہل قبورکے تقرب کا حصول ہے تویہ شرک اکبر ہے، اسی طرح جنوں اوربتوں وغیرہ کے نام پر جانور ذبح کرنا بھی شرک اکبر ہے۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اس سے محفوظ رکھے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی پر درودکے بعض بدعی الفاظ سوال بعض لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی پر درودشریف کےلیے الفاظ اس طرح استعمال کرتے ہیں:اللهم صل علي محمد طب القلوب ودوائ العافيةتوکیا یہ جائز ہے؟ جواب درودشریف کےیہ الفاظ شریعت میں ثابت نہیں ہیں اورپھر ان میں ابہام بھی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کے لیے معاملہ مشتبہ ہونے کا بھی اندیشہ ہے اورپھر سب سے افضل درود، درودابراہیمی ہے، جس کے الفاظ یہ ہیں: ((اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ ))
Flag Counter