نبی صلی اللہ علیہ وسلم سےجویہ روایت بیان کی جاتی ہےکہ ’’زیورات میں زکوٰۃنہیں ۔‘‘ضعیف ہے۔اس کےساتھ اصل اوراحادیث صحیحہ کامعارضہ جائزنہیں ہے۔((واللّٰه ولي التوفيق))
میری بیوی کےپاس سونےکےزیورات ہیں، کیاان میں زکوٰۃہے؟
سوال: میری بیوی کےپاس سونےکےزیورات ہیں جنہیں وہ پہنتی ہےاوریہ نصاب کےبقدرہیں، کیاان میں زکوٰۃواجب ہے؟کیاان کی زکوٰۃمجھ پرواجب ہےیامیری بیوی پر؟کیازکوٰۃزیورات ہی میں سےاداکی جائےیاان کی قیمت لگاکراس کےمطابق زکوٰۃاداکی جائے؟
جواب : سونےاورچاندی کےزیورات میں زکوٰۃواجب ہےجب کہ ان کاوزن نصاب کوپہنچ جائے، سونےکانصاب بیس مثقال اورچاندی کاایک سوچالیس مثقال ہے، سعودی عرب میں موجودہ مروجہ پیمانےکےمطابق سونےکانصاب ۷ /۳ /۱۱ اشرفی(گنی)ہے، لہٰذاجب سونےکےزیورات کاوزن ۷ /۳ /۱۱ اشرفی(گنی)یااس سےزیادہ ہوتو ان میں علماءکےصحیح قول کےمطابق زکوٰۃواجب ہےخواہ یہ زیورات پہننےکےلیےہوں۔
چاندی کانصاب موجودہ سعودی کرنسی میں۵۶ریال ہے، لہٰذاجب چاندی کےزیورات۵۶سعودی ریال یااس سےزیادہ قیمت کےہوں توان میں زکوٰۃواجب ہے، سونے، چاندی اورسامان تجارت میں چالیسواں حصہ زکوٰۃواجب ہے، یعنی ایک سومیں سےڈھائی اورایک ہزارمیں سےپچیس روپےہیں، اس سےزیادہ مالیت کی زکوٰۃبھی اسی حساب سےاداکی جائے گی۔
زکوٰۃزیورات کی مالکہ پرواجب ہے، اگراس کی اجازت سےاس کی طرف سےاس کاشوہریاکوئی اورزکوٰۃاداکردےتواس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے، یہ واجب نہیں کہ زکوٰۃ زیورات ہی کی صورت میں اداکی جائےبلکہ اس کی قیمت میں سےبھی اداکی جاسکتی ہے، جب ایک سال گزرجائےتوسال پوراہونےپربازارمیں ان کی جوقیمت ہوگی اس کےمطابق زکوٰۃاداکی جائےگی۔((واللّٰه ولي التوفيق))_
کیاسونےکاقلم استعمال کرناجائزہے؟کیااس میں بھی زکوٰۃہے
سوال: مجھےسونےکےبنےہوئےکچھ قلم بطورتحفہ موصول ہوئےہیں، ان کےاستعمال کےبارےمیں کیاحکم ہے؟کیاان میں زکوٰۃواجب ہے؟برائےکرم رہنمائی فرمائیں!
جواب:صحیح ترین بات یہ ہےکہ مردوں کےلیےسونےکےقلم استعمال کرناحرام ہےکیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کےارشادکےعموم کایہی تقاضاہےکہ’’سونااورریشم میری امت کی عورتوں کےلیےحلال لیکن مردوں کےلیےحرام ہے ۔‘‘اسی طرح سونےاورریشم کےبارےمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کاایک فرمان یہ بھی ہےکہ’’یہ دونوں چیزیں میری امت کی عورتوں کےلیےحلال مگرمردوں کےلیےحرام ہیں ۔‘‘
اب رہامسئلہ ان قلموں کی زکوٰۃکاتواگران کاوزن نصاب کےبقدرہویاان کےمالک کےپاس کچھ اورسوناہواوراس کےساتھ مل کریہ نصاب کومکمل کرتےہوں اور اس پرایک سال گزرجائےتوزکوٰۃواجب ہوگی، اسی طرح اگراس شخص کےپاس چاندی یاسامان تجارت ہواوران قلموں کےمل جانےسےنصاب مکمل ہوجاتاہوتوعلماءکےصحیح قول کےمطابق اس صورت میں بھی زکوٰۃواجب ہوگی کیونکہ سونا چاندی ایک ہی چیزکےمانندہیں، اسی طرح اگراس کےپاس کرنسی نوٹ
|