کو نازل فرمایااوریہی معنی ہیں’’ لا الہ الا اللہ‘‘ کے، یعنی اللہ کے سوا کوئی اورمعبودحقیقی نہیں ہے۔یہ کلمہ غیر اللہ کی عبادت کی نفی کرکے، اسے اللہ تعالیٰ کے لیے ثابت کردیتا ہے۔جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے:
﴿ ذَٰلِكَ بِأَنَّ اللّٰه هُوَ الْحَقُّ وَأَنَّ مَا يَدْعُونَ مِن دُونِهِ هُوَ الْبَاطِلُ﴾(الحج۲۲ /۶۲)
’’یہ اس لیے کہ اللہ ہی بر حق ہے اور جس چیز کو(کافر) اللہ کے سوا پکارتے ہیں، وہ باطل ہے ۔‘‘
یہی دین کی اصل اورملت کی اساس ہےاوراگریہ اصل واساس صحیح ہوگی تو عبادات صحیح ہوں گی جیسا کہ اس نے فرمایا ہے:
﴿ وَلَقَدْ أُوحِيَ إِلَيْكَ وَإِلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكَ لَئِنْ أَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ ﴾(الزمر۳۹ /۶۵)
’’اور(اے محمد !( صلی اللہ علیہ وسلم ) آپ کی طرف اوران(پیغمبروں) کی طرف جوآپ سے پہلے ہوچکے ہیں یہی وحی بھیجی گئی کہ اگر تم نے شرک کیا تو تمہارے عمل برباد ہوجائیں گے اورتم زیاں کاروں میں سے ہوجاؤگے ۔‘‘
اورفرمایا: ﴿وَلَوْ أَشْرَكُوا لَحَبِطَ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ ﴾ (الانعام۶ /۸۸)
’’اور اگر وہ(سابقہ انبیاء) شرک کرتے تو جوعمل وہ کرتے تھے، وه سب ضائع ہوجاتے ۔‘‘
اس امر عظیم کی خاطر اللہ تعالیٰ نے رسولوں کو مبعوث اورکتابوں کو نازل فرمایاتاکہ توحید کو بیان کیا جائے، ا س کی دعوت دی جائے اورغیر اللہ کی عبادت سے منع کیا جائے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
﴿ وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِي كُلِّ أُمَّةٍ رَّسُولًا أَنِ اعْبُدُوا اللّٰه وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوتَ﴾(النحل۱۶ /۳۶)
’’ اور ہم نے ہر امت میں پیغمبر بھیجا کہ اللہ ہی کی عبادت کرو اور بتوں(کی پرستش) سے اجتناب کرو ۔‘‘
نیز فرمایا:
﴿وَمَا أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِكَ مِن رَّسُولٍ إِلَّا نُوحِي إِلَيْهِ أَنَّهُ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا أَنَا فَاعْبُدُونِ﴾(الانبیاء۲۱ /۲۵)
’’اور جوپیغمبر ہم نے آپ سے پہلے بھیجےان کی طرف یہی وحی بھیجی کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں تو تم میری ہی عبادت کرو ۔‘‘
اللہ عزوجل کا ایک اورارشاد:
﴿ الر ۚ كِتَابٌ أُحْكِمَتْ آيَاتُهُ ثُمَّ فُصِّلَتْ مِن لَّدُنْ حَكِيمٍ خَبِيرٍ ﴿١﴾ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا اللّٰه ۚ إِنَّنِي لَكُم مِّنْهُ نَذِيرٌ وَبَشِيرٌ ﴾(ھود۱۱ /۱۔۲)
’’یہ وہ کتاب ہے جس کی آیتیں مستحکم ہیں اور اللہ حکیم وخبیر کی طرف سےبالتفصیل بیان کر دی گئی ہیں(وہ یہ)کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور میں اس کی طرف سے تم کو ڈرانے والا اور خوشخبری دینے والا ہوں ۔‘‘
مزید فرمایا:
﴿هَـٰذَا بَلَاغٌ لِّلنَّاسِ وَلِيُنذَرُوا بِهِ وَلِيَعْلَمُوا أَنَّمَا هُوَ إِلَـٰهٌ وَاحِدٌ وَلِيَذَّكَّرَ أُولُو الْأَلْبَابِ﴾ (ابراھیم۱۴ /۵۲)
’’یہ(قرآن )لوگوں کے نام(اللہ کا پیغام)ہےتاکہ ان کو اس سے ڈرایا جائے اوروہ جان لیں کہ وہی اکیلا معبود
|