اورفرمایا:
﴿وَلَا تَدْعُ مِن دُونِ اللّٰه مَا لَا يَنفَعُكَ وَلَا يَضُرُّكَ ۖ فَإِن فَعَلْتَ فَإِنَّكَ إِذًا مِّنَ الظَّالِمِينَ﴾ (یونس۱۰ /۱۰۶)
’’اوراللہ کو چھوڑ کر ایسی چیز کو نہ پکارناجونہ تمہیں کوئی فائدہ پہنچا سکےاورنہ تمہارا کچھ بگاڑ سکے، اگرایساکرو گے توظالموں میں ہوجاؤگے ۔‘‘
اورفرمایا: ﴿إِنَّ اللّٰه لَا يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَٰلِكَ لِمَن يَشَاءُ﴾ (النساء۴ /۴۸)
’’ اللہ اس گناہ کو نہیں بخشے گا کہ کسی کو اس کا شریک بنایاجائے، اس کے سوا اور گناہ جس کو چاہےمعاف کر دے ۔‘‘
اورفرمایا: ﴿إِنَّ الشِّرْكَ لَظُلْمٌ عَظِيمٌ﴾ (لقمان۳۱ /۱۳)
’’ شرک تو بڑا (بھاری)ظلم ہے ۔‘‘
اورفرمایا:
﴿وَقَالَ الْمَسِيحُ يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ اعْبُدُوا اللّٰه رَبِّي وَرَبَّكُمْ ۖ إِنَّهُ مَن يُشْرِكْ بِاللّٰه فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰه عَلَيْهِ الْجَنَّةَ وَمَأْوَاهُ النَّارُ ۖ وَمَا لِلظَّالِمِينَ مِنْ أَنصَارٍ﴾ (المائدہ۵ /۷۲)
’’مسیح نے یہود سے یہ کہا تھا کہ اے بنی اسرائیل!اللہ ہی کی عبادت کرو جو میرا اورتمہارا سب کا رب ہے۔یقین مانو جو شخص اللہ کے ساتھ (کسی کو بھی )شریک کرتا ہے، اللہ تعالیٰ نے اس پر بہشت حرام کردی ہے اور اس کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور ظالموں کا کوئی مددگارنہیں ہوگا ۔‘‘
ارشادگرامی ہے:
﴿اتَّخَذُوا أَحْبَارَهُمْ وَرُهْبَانَهُمْ أَرْبَابًا مِّن دُونِ اللّٰه وَالْمَسِيحَ ابْنَ مَرْيَمَ وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا إِلَـٰهًا وَاحِدًا ۖ لَّا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ۚ سُبْحَانَهُ عَمَّا يُشْرِكُونَ﴾ (التوبۃ۹ /۳۱)
’’انہوں نے اپنے علماء اورمشائخ اورمسیح ابن مریم کو اللہ کے سوا رب بنالیا، حالانکہ ان کو یہ حکم دیا گیا تھا کہ اللہ واحد کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں، اس کے سوا کوئی معبود نہیں اور وہ ان لوگوں کے شریک مقررکرنے سے پا ک ہے ۔‘‘
اورفرمایا:
﴿وَقَضَىٰ رَبُّكَ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا إِيَّاهُ ﴾(الاسراء۱۷ /۲۳)
’’اور تمہارے پروردگار نے حکم دیا ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو ۔‘‘
پس ان اوران جیسی دیگر آیات سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ غیراللہ کی عبادت یا اللہ تعالیٰ کی عبادت کے ساتھ ساتھ غیر اللہ، مثلا انبیاء، اولیاءاصنام، اشجاراوراحجارکی عبادت، اللہ عزوجل کے ساتھ شرک اوراس کی اس توحید کے منافی ہےجس کی خاطر اللہ تعالیٰ نے جنوں اورانسانوں کو پیدا فرمایا اوراس کے بیان کرنے کے لیے رسولوں کو مبعوث اوراپنی کتابوں
|