Maktaba Wahhabi

430 - 437
اگررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کا وجود نہیں ہے یا وہ حجت نہیں ہے توپھر یہ کیسے ہوسکتا تھا کہ اللہ تعالیٰ اپنی کتاب کی توضیح وتشریح کاکام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سپرد فرمائیں، اسی طرح اللہ تعالیٰ نے سورہ ٔنورمیں بھی ارشادفرمایاہے: ﴿قُلْ أَطِيعُوا اللّٰه وَأَطِيعُوا الرَّ‌سُولَ ۖ فَإِن تَوَلَّوْا فَإِنَّمَا عَلَيْهِ مَا حُمِّلَ وَعَلَيْكُم مَّا حُمِّلْتُمْ ۖ وَإِن تُطِيعُوهُ تَهْتَدُوا ۚ وَمَا عَلَى الرَّ‌سُولِ إِلَّا الْبَلَاغُ الْمُبِينُ﴾ (النور۲۴ /٥٤) ’’(اے پیغمبر!)کہہ دیجئے کہ اللہ کی فرماں برداری کرو اوررسول کے حکم پر چلو، اگرمنہ موڑوگے تورسول پر (اس چیز کو اداکرنا)ہے جو ان کے ذمے ہےاورتم پر (اس چیز کا اداکرنا)جو تمہارے ذمے ہےاوراگرتم ان کے فرمان پر چلو گے تو سیدھا راستہ پالوگے اوررسول اللہ کے ذمے توصاف صاف (اللہ کے احکام کا )پہنچادینا ہے ۔‘‘ اسی سورت میں اللہ تعالیٰ نے یہ بھی فرمایا : ﴿وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَأَطِيعُوا الرَّ‌سُولَ لَعَلَّكُمْ تُرْ‌حَمُونَ﴾ (النور۲۴ /۵۶) ’’اورنمازپڑھتے رہواورزکوٰۃدیتے رہواور(اللہ کے)پیغمبرکےفرمان پرچلتےرہوتاکہ تم پررحم کیا جائے ۔‘‘ سورہ ٔالاعراف میں فرمایا: ﴿قُلْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنِّي رَ‌سُولُ اللّٰه إِلَيْكُمْ جَمِيعًا الَّذِي لَهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْ‌ضِ ۖ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ يُحْيِي وَيُمِيتُ ۖ فَآمِنُوا بِاللّٰه وَرَ‌سُولِهِ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ الَّذِي يُؤْمِنُ بِاللّٰه وَكَلِمَاتِهِ وَاتَّبِعُوهُ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ﴾ (الاعراف۷ /۱۵۸) ’’(اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم !) کہہ دو کہ لوگو!میں تم سب کی طرف اللہ تعالیٰ کا بھیجا ہوا ہوں (یعنی اس کا رسول ہوں)وہ جو آسمانوں اورزمین کا بادشاہ ہے، اللہ کو چھوڑ کر(یعنی اس کے سوا) کوئی معبود نہیں، وہی زندگانی بخشتا ہے اور وہی موت دیتا ہے، تواللہ پراوراس کےرسول پیغمبر امی پر، جواللہ پر اوراس کے تمام کلام پر ایمان رکھتے ہیں، ایمان لاؤاوران کی پیروی کروتاکہ ہدایت پاؤ ۔‘‘ یہ آیات اس امر پر واضح طورپر دلالت کررہی ہے کہ ہدایت اوررحمت نبی علیہ السلام کی اتباع میں مضمر ہے، اورسنت پر عمل کے بغیر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تباع واطاعت کس طرح ممکن ہے؟یا اگریہ کہا جائے کہ سنت حجت نہیں یا قابل اعتماد نہیں تواس صورت میں بھی کس طرح سنت کی اتباع ممکن ہے ؟اوراللہ عزوجل نے سورۂ نور میں فرمایاہے: ﴿فَلْيَحْذَرِ‌ الَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِ‌هِ أَن تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْ يُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ﴾ (النور۲۴ /۶۳) ’’جولوگ ان(یعنی پیغمبر)کے حکم کی مخالفت کرتے ہیں، ان کو ڈرنا چاہئے(ایسا نہ ہوکہ)ان پر(دنیا میں) کوئی آفت پڑجائے یا(آخرت میں) تکلیف دینے والاعذاب نازل ہو ۔‘‘ اورسورۂ حشر میں ارشادفرمایا: ﴿وَمَا آتَاكُمُ الرَّ‌سُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانتَهُوا ۚ ﴾ (الحشر۵۹ /۷) ’’ جوچیزتمھیں رسول( صلی اللہ علیہ وسلم )دیں وہ لےلواورجس سےمنع کریں(اس سے)رک جاؤ ۔‘‘ اس مضمون کی اوربھی بہت سی آیات کریمہ ہیں جو سب کی سب اس امر پردلالت کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اورآپ کے لائے ہوئے دین وشریعت کی اتباع واجب ہے جیسا کہ قبل ازیں وہ دلائل بھی بیان کیے جاچکے ہیں کتاب اللہ کی اتباع، اسے مضبوطی کے ساتھ تھامنے اوراس کے اوامرونواہی کی اطاعت پر دلالت کرتے ہیں۔دین کے یہ دونوں اصل
Flag Counter