Maktaba Wahhabi

352 - 437
لٹکا(کرگھونگھٹ نکال)لیاکریں یہ امران کےلیےموجب شناخت(وامتیاز)ہوگاتوکوئی ان کوایذاءنہ دےگااوراللہ بخشنےوالامہربان ہے ۔‘‘ جلابیب، جلباب کی جمع ہے۔جلباب اس کپڑےکوکہتےہیں جسےعورت حجاب اورسترپوشی کےلیےاپنےسرپراوڑھتی ہے، چنانچہ اللہ تعالیٰ نےسب مومن عورتوں کوحکم دیاہےکہ وہ اپنےچہرےاوربالوں یعنی مقامات حسن کواوڑھنیوں سےچھپاکررکھیں تاکہ معلوم ہوکہ یہ عفت مآب ہیں اورخودفتنہ میں مبتلاہوں نہ دوسروں کےلیےفتنہ سامانی کاباعث بنیں۔علی بن ابی طلحہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سےروایت کرتےہیں کہ اللہ تعالیٰ نےمسلمان عورتوں کوحکم دیاہےکہ جب وہ کسی ضرورت کے باعث گھروں سےنکلیں تواوڑھنیوں کےساتھ اپنےسروں کے اوپرسےچہروں کو ڈھانپ لیا کریں اور دیکھنےکےلیےصرف آنکھ ظاہر کرلیا کریں۔ امام محمدبن سیرین روایت کرتےہیں کہ میں نےعبیدہ سلمانی سےپوچھاکہ اللہ تعالیٰ کےفرمان: ﴿ُ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِن جَلَابِيبِهِنَّ﴾(الاحزاب۳۳ /۵۹) ’’اپنے(چہروں)پرچادرلٹکا(کرگھونگھٹ نکال)لیاکریں ۔‘‘ کی تفسیرکیاہے؟توانہوں نےاپنےچہرےاورسرکوڈھانپ لیااوربائیں آنکھ کوظاہرکرلیا۔ ان احکام کےبیان کرنےکےبعداللہ تعالیٰ نےفرمایاہےکہ اس نہی اورممانعت سےقبل اس باب میں جوتقصیرہوئی ہو، اسےاللہ تعالیٰ معاف کردےگاکیونکہ وہ غفوررحیم ہے، پھرارشادہے: ﴿وَالْقَوَاعِدُ مِنَ النِّسَاءِ اللَّاتِي لَا يَرْ‌جُونَ نِكَاحًا فَلَيْسَ عَلَيْهِنَّ جُنَاحٌ أَن يَضَعْنَ ثِيَابَهُنَّ غَيْرَ‌ مُتَبَرِّ‌جَاتٍ بِزِينَةٍ ۖ وَأَن يَسْتَعْفِفْنَ خَيْرٌ‌ لَّهُنَّ ۗ وَاللّٰه سَمِيعٌ عَلِيمٌ﴾(النور۲۴ /۶۰) ’’اوربڑی عمرکی عورتیں جن کونکاح کی توقع نہیں رہی اوروہ کپڑےاتار(کرسرننگاکر)لیاکریں توان پرکچھ گناہ نہیں بشرطیکہ وہ اپنی زینت کی چیزیں ظاہرنہ کریں اوراگراس سےبچیں تویہ ان کےحق میں بہترہےاوراللہ سننےاورجاننےوالاہے ۔‘‘ یعنی اللہ تعالیٰ فرماتاہےکہ وہ بوڑھی عورتیں جنہیں اب نکاح کی امیدنہیں، اگراپنےچہروں اورہاتھوں کوبرہنہ کرلیں توان پرکوئی گناہ نہیں بشرطیکہ اظہارحسن وجمال مقصودنہ ہو، اس سےمعلوم ہواکہ اظہارزینت کےلیےچہرےاورہاتھوں کوننگاکرنےوالی گناہ گارہےخواہ وہ بوڑھی ہی کیوں نہ ہو، اس لیےکہ ہرگری پڑی چیزکوکوئی ضروراٹھالیتاہےاوراس لیےبھی کہ اس سےاس کےفتنہ میں مبتلاہونے کاشدیداندیشہ ہے۔جب بوڑھی عورتوں کی یہ کیفیت ہےتوجوان اورخوبصورت عورتوں کےاظہارحسن وجمال سےتویقیناعظیم المیہ، شدیدگناہ اوربت بڑافتنہ رونماہوگا۔بوڑھی عورتوں کوپردہ کی رخصت دیتےوقت اللہ تعالیٰ نےایک شرط یہ بھی عائدکی ہےکہ وہ نکاح کی امیدوارنہ ہوں، اگروہ امیدوارہوں گی تویقینااظہارحسن وجمال کواپنائیں گی، لہٰذااللہ تعالیٰ نےانہیں رخصت نہیں دی۔آیت شریفہ کےخاتمہ پراللہ تعالیٰ نےبوڑھی عورتوں کو بچنےکی وصیت کی ہےاورفرمایاہےکہ یہ ان کےلیےبہترہے۔اس سےمعلوم ہواکہ حجاب اورسترپوشی کس قدر افضل عمل ہے اور اگربوڑھی عورتیں بھی اسےاپنائیں تواس کی فضیلت میں فرق نہیں آتا، جوان عورتوں کےلیے تو اس سےبہتراورفتنہ کےاسباب سے دور رکھنے والی کوئی چیزنہیں ہے۔ پردہ کےسلسلہ میں درج ذیل ارشادات ربانی بھی قابل غور ہیں:
Flag Counter